لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)محکمہ تعلیم کے میٹرک اور انٹر کے پیپرزمنسوخ کرنے کےاعلان کے بعد لاکھوں طلباو طالبات پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں لیکن اب انکو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ محکمہ تعلیم نے میٹرک اور انٹر کے پیپرز نہ دینے والے طلبہ کےلیےنمبزر دینے کا فارمولہ تیار کرلیا ہے۔ اس فارمولے کے تحت نویں جماعت کے نمبرز آٹھویں، دسویں جماعت کے نمبزر نویں، گیارہویں جماعت کے نمبزر دسویں اور بارہویں جماعت کے نمبرز گیارہویں جماعت کے نمبرز کی پرسنٹیج سے لیے جائیں گے۔ انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو کے نمبرز بھی اسی طرح پارٹ ون کے مطابق دیئے جائیں گے۔
"قلم کلب” کوموصول ہونے والی سرکاری دستاویزات کےمطابق ملک بھر کے تمام بورڈ نے حکومت کو منظوری کے لئے تجاویز بھجوا دی ہیں جس کا باقاعدہ اعلان آئندہ چند روز میں وفاقی حکومت کریگی۔ بورڈز کی تجاویز اور سفارشات کے مطابق نویں کے تمام طلبہ کو بلا تخصیص دسویں جماعت میں پروموٹ کیا جائے گا اور آئندہ سال دسویں جماعت میں وہ جو نمبر تھیوری پیپرز میں حاصل کریں گے، ان کے مساوی نمبر ہی نویں جماعت کے بھی دیئے جائیں گے. یعنی نویںجماعت کے بچے اب دسویںمیں پروموٹ ہو کرمحض دسویں کی بہتر تیاری کرکے زیادہ نمبر حاصل کر سکتے ہیں.

دسویںمیںپروموٹ ہونے والے ان طلبہ کو نویں کے پریکٹیکل کی مد میں پریکٹیکل کے مجموعی نمبرزمیں سے نصف نمبرزبلاتخصیص دیئے جائیں گے. جبکہ باقی کے پچاس فیصد نمبرز ان کے دسویں کے تھیوری کے نمبرز کے تناسب سے دیئے جائیںگے. یعنی اگر دسویں میں زیادہ محنت کر لی تو نویں کے تھیوری اور پریکٹیکل کے نمبر خود بخود بڑھ جائیں گے.
دسویںجماعت کے طلبہ جو کہ امتحان دے چکے ہیں ان کے حوالے سے تجویز ہے کہ کوشش کرکے ان کے پیپرز کی مارکنگ مکمل کر لی جائے. اگر کسی وجہ سے مارکنگ بھی نہ ہو سکے تو انہوں نے جتنے نمبر نویں جماعت میں حاصل کر رکھے ہیں ان کو ڈبل کر دیا جائے گا. اسی طرح دسویںجماعت کے موجودہ طلبہ کو پریکٹیکل کی مد میںنصف نمبر بلاتخصیص دے دیئےجائیں اور باقی نصف نمبر ان کے تھیوری کے نمبرز کے تناسب سے دیئے جائیں.
انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کے بچوں کے لئے بھی میٹرک سے مماثلت رکھنے والے سفارشات حکومت کو بھیجی گئی ہیں.گیارہویں جماعت کے تمام طلبہ کو بارہویں جماعت میں پروموٹ کردیا جائے گا اور آئندہ سال بارہویں کے تھیوری پیپرز میں وہ جتنے نمبر حاصل کریں گے، ان کو ڈبل کر دیا جائے گا. جو طلبہ اس وقت بارہویں میں زیر تعلیم ہیں، ان کو ان کے گیارہویںمیں حاصل کردہ نمبرز کے برابر نمبر دیئے جائیںگے. یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ انٹر کے طلبہ کو پریکٹیکل کے نصف نمبرز بلاتخصیص دے دیئے جائیں اور پریکٹیکل کے باقی نصف نمبرزتھیوری کے حاصل کردہ نمبرز کے تناسب سے ملیں گے. اس کے ساتھ ساتھ طلبہ کی ایک اور پریشانی بھی دور کی جا رہی ہے کہ اگرکوئی طالب علم سمجھے کے اسکے نمبرز کم ہیں تو وہ دوبارہ امتحان دینے کی خواہش بھی پوری کرسکتا ہے۔ پھر جو وہ امتحان دینے کے بعد نمبرز حاصل کرے گا وہ ہی اسکے اصل رزلٹ کارڈ میں شامل کیے جائیں گے۔.