سرینگر: کشمیری شہریوں نے اپنی سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان سے اپیل کریں کہ ہمیں بھارتی ڈکٹیٹرشپ سے بچائیں
دفعہ 375 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد سے مقبوضہ وادی میں حالات بہت کشیدہ ہیں جبکہ کرفیو کے باعث پیغام رسانی کے تمام ذرائع پر پابندی عائد ہے جس سے وادی کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہو کر رہ گیاہے
عالمی خبررساں ادارے بی بی سے کے مطابق کشمیری مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے یہ صورتحال خطے میں بدلتے حالات کی وجہ سے بنائی ہے
امریکہ، طالبان اور پاکستان مفاہمت کی جانب بڑھ رہے ہیں ، اس مفاہمت کا مطلب ہے کہ بھارت کو ایک طرح سے نظر انداز کردیا گیا ہے
آرٹیکل 35 اے کے خاتمے کے بعد کشمیریوں میں خدشات بڑھ رہے ہیں اور اس صورتحال میں انہیں کوئی یقین دہانی کروانے والا نہیں ہے
شہریوں نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کشمیری قیادت عمران خان سے اپیل کرے کہ ہمیں بھارتی ڈکٹیٹرشپ سے بچائیں، کیونکہ اس سیاسی قیادت کو اب بھارتی آمریت دکھائی ہے