وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں وزیرِاعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلی باضابطہ دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس میں خطے اور دنیا کے بدلتے حالات کے تناظر میں پاک امریکا تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ جاری رہی جس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیرِ خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔ اس دوران دفاعی، سیکیورٹی اور معاشی تعاون کے اہم امور زیرِ بحث آئے۔
امریکی صدر نے وزیرِاعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو "بہترین دوست” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات ایک نئے باب میں داخل ہو رہے ہیں۔ ملاقات کے اختتام پر صدر ٹرمپ نے انگوٹھا دکھا کر خوشی اور اعتماد کا اظہار کیا، جبکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دوستانہ ماحول نمایاں رہا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کو وائٹ ہاؤس کا ماڈل بطور تحفہ پیش کیا گیا۔ ملاقات میں ہونے والی گفتگو کی تفصیلات فی الحال میڈیا سے شیئر نہیں کی گئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بعد ازاں نیویارک روانگی سے قبل بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور بل گیٹس سے بھی ملاقاتیں کیں، جن میں خطے کے تعاون، تجارتی تعلقات، صحت، غذائیت اور ڈیجیٹل معیشت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، جس میں وہ پاکستان کا مؤقف عالمی رہنماؤں کے سامنے پیش کریں گے۔










