قاہرہ(انٹرنیشنل نیوز)مشرق وسطی میں اپنے جاری دورے کے دوران غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے تناظر میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایسا معلوم ہوتا ہے کہ برنز نے اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان جنگ کے خاتمے کے بعد فلسطینی ساحلی شعبے کے انتظام کے بارے میں ایک تجویز پیش کی تھی۔ اس کا انکشاف مصری حکام نے کیا ۔مصری حکام کے مطابق صدر السیسی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ فلسطینی اتھارٹی کا انتظام سنبھالنے تک شمالی افریقی ملک غزہ میں سکیورٹی کا انتظام سنبھالے۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور مصری انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل نے برنز کے ساتھ اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مشرق وسطی کے ممالک کا دورہ شروع کیا ہے۔حکام نے کہا کہ السیسی نے زور دیا کہ ان کی حکومت حماس کے خلاف جنگ میں کوئی کردار ادا نہیں کرے گی۔مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی کے انتظام کے حوالے سے دی گئیسی آئی اے کی تجویز کو مسترد کیے جانے سے قبل فلسطینی اتھارٹی کی ایک تجویز بھی سامنے آئی ہے۔اس تجویز میں فلسطینی اتھارٹی نے واضح کیا ہے یہ وہ جنگ بندی سے قبل غزہ کے انتظامی امور کیحوالے سے کوئی بات نہیں کرے گی۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن احمد مجدلانی نے جمعرات کو کہا کہ اتھارٹی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی سے پہلے اور ایسے سیاسی عمل کے بغیر غزہ کے انتظام میں واپسی کے امکان پر بات نہیں کرے گی جو آزاد فلسطینی ریاست کی طرف نہ لے جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اتھارٹی "اسرائیلی ٹینک کی پشت پر غزہ واپس نہیں آئے گی۔ اسے تنازع کا سیاسی حل اور بین الاقوامی ضمانتیں چاہئیں”۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی کا انتظام سنبھالنے کے لیے ایک عارضی عبوری دور سیٹ اپ کی بات کی ہے۔دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد بھی اسرائیلی فوج غیر معینہ مدت تک غزہ کی پٹی میں موجود رہے گی۔