اسلام آباد (کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف درخواست پر عمران خان کے وکیل سے دو سوالات پر وضاحت مانگ لی ۔ پیر دور ان سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل سے دو سوالات پر وضاحت مانگ لی ۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ افواج پاکستان کو نیب کی دسترس سے باہر رکھا گیا ہے، افواج پاکستان کو نیب کی دسترس سے باہر رکھنے پر آپ کی کیا رائے ہے؟ جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیاکہ نیب قانون سے افواج پاکستان کو باہر رکھنے کی وجوہات کیا ہیں؟ ۔ انہوںنے کہاکہ نیب قانون کی دسترس سے تو ججز بھی باہر نہیں ہیں، نیب قانون سے افواج پاکستان کو باہر رکھنے کا یہ عمل پی ٹی آئی کی نظر میں آئینی ہے یا غیر آئینی؟ ۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ایک شخص کو لاکھوں عوام نے ووٹ دے کر رکن پارلیمنٹ منتخب کیا، آپ نے دلائل میں کہا کہ رکن پارلیمنٹ عوامی اعتماد کا امانت دار ہے۔ انہوںنے کہاکہ منتخب رکن پارلیمان سے باہر نکل کر کہے کہ فیصلہ سڑکوں پر کروں گا تو کیا یہ جمہوریت ہے؟ ،اراکین پارلیمنٹ کا پارلیمان کو چھوڑ کر سڑکوں پر فیصلے کرنے سے جمہوری نظام کیسے چلے گا؟ ۔ انہوںنے کہاکہ اگر رکن پارلیمنٹ عوام کا اعتماد جیت کر آئے ہیں تو پارلیمان میں بیٹھیں۔