واشنگٹن(انٹرنیشنل نیوز)امریکا کے شہر نیو یارک سٹی میں حکومت نے سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا دی ۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے نیویارک سٹی میں ایپ کے ذریعے چینی مداخلت کے خدشات کے پیشِ نظر یہ پابندی عائد کی ہے جس کے بعد نیویارک ان متعدد امریکی شہروں اور ریاستوں میں شامل ہوگیا ہے جوکہ پہلے ہی چینی انٹرنیٹ کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت والی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ پر ایسی پابندیاں عائد کر چکی ہیں۔
حال ہی میں امریکی قانون سازوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر قومی سطح پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔امریکی قانون سازوں کی جانب سے پابندی کے مطالبات چینی حکومت کی امریکا میں ممکنہ مداخلت کے خدشات کے پیش نظر کیے گئے۔نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ ٹک ٹاک شہر کے ٹیکنیکل نیٹ ورکس کی سیکیورٹی کے لیے ایک خطرہ ہے۔
نیویارک سٹی ایجنسیاں 30دنوں کے اندر اس ایپ کو ہٹا دیں گی اور پھر سرکاری ملازمین کو حکومتی ملکیت والے ڈیوائسز اور نیٹ ورکس پر ٹک ٹاک اور اس کی ویب سائٹ تک مزید رسائی حاصل نہیں ہوسکے گی۔تاہم، امریکی ریاست نیو یارک میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ موبائل ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کو پہلے ہی ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ٹک ٹاک کا کہنا تھا کہ اس نے چینی حکومت کے ساتھ امریکی صارفین کا ڈیٹا شیئر نہیں کیا اور نہ ہی شیئر کرے گا، کمپنی نے اپنے صارفین کی رازداری اور حفاظت کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔واضح رہے کہ رپورٹ کے مطابق 150 ملین سے زیادہ امریکی ٹک ٹاک استعمال کرتے ہیں۔