کرکٹ کا تاج سر پر سجانے کے لیے آج میزبان انگلینڈ اور ان فارم نیوزی لینڈ لارڈز کے میدان میں مد مقابل ہوں گی۔
عالمی کپ کے تمام میچز اپنے اختتام پر پہنچنے اور تمام ٹیموں کو چت کرتے ہوئے گزشتہ ایونٹ کی فائنلسٹ نیوزی لینڈ اور میزبان انگلینڈ کی ٹیمیں ورلڈکپ فائنل میں ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے ایونٹ کی طاقتور ترین ٹیموں بھارت اور آسٹریلیا کو سیمی فائنل میں شکست دے کر ٹورنامنٹ سے آؤٹ کیا۔
بیٹنگ کے شعبے کی بات کی جائے تو بلا شبہ انگلینڈ کی ٹیم کا پلڑا بھاری ہے جبکہ باؤلنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ نے تمام ٹیموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
میزبان ٹیم کو اپنے سب سے زیادہ رنز اسکور کرنے والے جو روٹ، میچ وونگ اوپننگ جوڑی جیسن رائے اور جونی بیئرسٹو کے ساتھ ممکنہ طور پر مین آف دی ٹورنامنٹ بین اسٹوکس، ہارڈ ہٹننگ بیٹسمین جوز بٹلر اور کپتان آئن مورگن جیسے خطرناک کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہوں گی۔
یہاں کیویز بھی اپنے مرد بحران اور مسٹر ڈیپینڈایبل کپتان کین ولیمسن کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
اگر چہ کیویز کی اوپننگ جوڑی ورلڈکپ میں فلاپ رہی ہے تاہم اسے ابھی بھی مارٹن گپٹل کی بیٹنگ سے امیدیں ہیں جبکہ آل راؤنڈرز بھی اچھی کارکردگی دکھانے میں مصروف ہیں۔
باؤلنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ کو انگلینڈ پر برتری حاصل ہے، جہاں میزبان ٹیم کا مکمل انحصار نوجوان فاسٹ باؤلر جوفرا آرچر اور کرس ووکس پر ہے وہیں کیوز کے لوکی فرگیسن، ٹرینٹ بولٹ اور اسپنر مچل سینٹر مستقل مزاجی کے ساتھ وکٹیں لینے میں مصروف ہیں۔
تاریخ کی بات کی جائے تو دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف متوازن دکھائی دیتی ہیں، تاہم حالیہ کارکردگی پر نگاہ دوڑائی جائے تو انگلینڈ کی ٹیم بہتر کھیل پیش کر رہی ہے۔
ورلڈکپ 2019 کے گروپ میچ میں بھی انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو ‘مار یا مر جاؤ’ کی صورتحال کے حامل میچ میں بھاری مارجن سے شکست دے دی تھی۔