• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home چائنہ کی خبریں
انٹرنیشنل ڈولپمنٹ

چین کی جانب سے پا کستا ن سمیت 15 مما لک کو ڈیجیٹل بنیادی تنصیبات کی تعمیر میں مدد کی فراہمی

Muhammad Siddique by Muhammad Siddique
مارچ 20, 2025
in چائنہ کی خبریں
0 0
0

بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کے انٹرنیشنل ڈولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے ترجمان نے کہا کہ چین ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں باہمی رابطے اور تعاون کو مسلسل فروغ دے رہا ہے۔

چین نے پاکستان، لاؤس، مصر، یوگنڈا سمیت 15 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے لیے مواصلات، انٹرنیٹ، الیکٹرانک سرکاری امور، ذہین نقل و حمل اور سیٹلائٹ جیسے شعبوں پر محیط ڈیجیٹل بنیادی تنصیبات کی تعمیر میں مدد فراہم کی ہے۔ ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت جسے کسی زمانے میں صرف ترقی یافتہ ممالک کا خصوصی میدان سمجھا جاتا تھا، اب اس حوالے سے ایک ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے، چین عالمگیر عوامی مصنوعات فراہم کر رہا ہے، جس سے امیر ممالک کی میراث سمجھے جانے والے میدان میں زیادہ عالمگیر یت پیدا ہوئی ہے اور مصنوعات کی دستیابی بھی آسان ہوگئی ہے ۔

جمعرات کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت، جو نئے سائنسی اور صنعتی انقلاب کی مرکزی قوت ہے، عالمی ترقی کے نقشے کو تیزی سے تبدیل کر رہی ہے۔ تاہم، ڈیجیٹل خلیج اب بھی موجود ہے اور دن بدن نمایاں ہوتی جا رہی ہے۔ فروری میں پیرس میں منعقدہ آرٹیفشل انٹیلیجنس ایکشن سمٹ میں، فرانس، چین، بھارت اور یورپی یونین سمیت ممالک اور تنظیموں نے "انسانیت اور زمین کے فائدے کے لیے جامع اور پائیدار مصنوعی ذہانت کی ترقی کے بارے میں اعلامیہ” پر دستخط کیے، لیکن امریکہ اور برطانیہ نے اس پر دستخط نہیں کیے۔

یہ اختلاف نہ صرف عالمی مصنوعی ذہانت کی ترقی میں مفادات کے کھیل کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ بین الاقوامی برادری کو ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی ترقی کو تمام انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال ہونا چاہیے، نہ کہ اسے چند "امیر” افراد یا”امیر” ممالک کا خصوصی آلہ بننا چاہیے۔چین نے مصنوعی ذہانت کے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کی تعمیر کی قرارداد کی منظوری سے لے کر، مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کی تعمیر کے بین الاقوامی تعاون کے فرینڈلی گروپ کی تشکیل اور چین-برکس مصنوعی ذہانت کی ترقی اور تعاون مرکز کے قیام تک، چین ہمیشہ مصنوعی ذہانت کی کھلی اور جامع ترقی کے لیے کوشاں رہا ہے۔

خاص طور پر مصنوعی ذہانت کی زیادہ آسان دستیابی میں، چین مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کو اوپن سورس کرنے کا حامی ہے، تاکہ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کے اشتراک اور خدمات کی دستیابی کو فروغ دیا جا سکے۔ مثال کے طور پر، چین کی مصنوعی ذہانت کمپنی ڈیپ سیک نے اوپن سورس کے بڑے ماڈلز متعارف کروائے ہیں، جو نہ صرف اعلیٰ کارکردگی اور مفت تجارتی استعمال کے حامل ہیں، بلکہ ان کی تربیتی لاگت بھی کم ہے، جس نے عالمی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی دستیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ترقی میں دستیابی پرتوجہ نہ صرف اعلیٰ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نظر آتی ہے، بلکہ عوامی زندگی میں بھی اس کے اثرات نمایاں ہیں ۔ عوامی نقل و حمل کی مثال لوں تو گزشتہ سال میں نے چین اور جاپان کے شہروں میں بسوں میں سفر کیا تھا۔ اس سفر میں ،میں نے دیکھا کہ جاپان میں بس کا کرایہ چین کی نسبت 10 گنا زیادہ ہے ۔ چین کی بسوں میں سفر کرنے والوں میں آ پ کو ضعیف اور بچے زیادہ نظر آتے ہیں ۔ یہ چھوٹا لیکن گہرا موازنہ اس تصور کو ظاہر کرتا ہے جو چین میں عوامی زندگی کے تمام شعبوں میں ہمیشہ سے موجود رہا ہے ۔

مسلسل کم ہوتی دواؤں کی قیمتوں سے لے کر مستحکم ہوتی رئیل اسٹیٹ سیکٹرکی قیمتیں،کسانوں کے لیے مخصوص سستی ٹکٹس والی ریل گاڑیوں سے لے کر مصنوعی ذہانت، خلائی تحقیق جیسے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی پذیر ممالک کے ساتھ تعاون تک، دستیابی کو بڑھانا ہمیشہ چین کی ترقی کا اہم نکتہ رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کہ چین کی ترقیاتی منطق میں، انسان ،ترقی کا ہدف ہے نا کہ پیسہ کمانے کا آلہ ۔چاہے وہ سونے اور چاندی کے پہاڑ ہوں یا جنگلات سے ڈھکے ہوئے سرسبز پہاڑ اور صاف شفاف پانی ،سب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں۔

شمولیت کا ترقیاتی تصور صرف گھریلو ترقی تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ بین الاقوامی تعاون میں بھی پھیلا ہوا ہے۔ تنزانیہ میں، چین کے مواصلاتی منصوبوں نے وہاں فون کے اخراجات کو 58 فیصد اور انٹرنیٹ کے اخراجات کو 75 فیصد تک کم کر دیا ہے۔ پاکستان میں، مواصلاتی نیٹ ورک، لاجسٹکس ڈیلیوری، سمارٹ شہر کی تعمیر، اور ڈیجیٹل ثقافت و میڈیا کی ترقی جیسے متعدد شعبوں میں تعاون نے نہ صرف بین الاقوامی تجارت، دوردراز طبی امداد جیسے شعبوں کو مضبوط سہارا فراہم کیا ہے، بلکہ مقامی لوگوں کے لیے مزید روزگار کے مواقع اور زیادہ آسان طرز زندگی بھی پیدا کیا ہے۔ آج بھی جب کچھ ممالک اس بحث میں ہیں کہ ریلوے لائن بچھانے سے منافع ہوگا یا نہیں ، چین دور دراز کے دیہات کے لیے ترقی کے راستے تعمیر کر چکا ہے ۔

اس ترقیاتی تصور نے عام لوگوں کے کچھ پانے اور خوشی کے احساس کو بہت بڑھا دیا ہے۔ تیس سال پہلے چین میں ذاتی کار خریدنا بہت سے لوگوں کے لیے ایک خواب تھا، لیکن اب زیادہ تر خاندان نہ صرف کار خرید سکتے ہیں، بلکہ کم قیمت پر جدید ترین نیو انرجی کاروں کے مالک بھی بن سکتے ہیں۔ اس لیے، جب کچھ ممالک چین کی نیو انرجی مصنوعات کی کم قیمتوں پر تنقید کرتے ہیں، تو وہ بیشتر صارفین کے حقوق کی بجائے صرف چند اقیلتی مفاداتی گروہوں کے منافع کی فکر کر رہے ہوتے ہیں۔

اس لیے، ایک ایسا معاشی نظام تشکیل دینا جو زیادہ لوگوں کے مفادات کا خیال رکھے، اور "امیر ممالک کے کھیل” سے آزاد دنیا بنانا، نہ صرف چین کا وژن ہے، بلکہ گلوبل ساؤتھ کی مشترکہ خواہش بھی ہے۔ اس مقصد کے لیے، چین نے عالمی ترقیاتی انیشٹو سمیت بنی نوع انسان کے ہم نصیب معشرے کی مشترکہ تعمیر کی وکالت کی اور عملی اقدامات کے ذریعے زیادہ ترقی پذیر ممالک کو معاشی عالمگیریت کے عمل میں شامل ہونے میں مدد دی ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ تعاون یک طرفہ امداد نہیں ہے، بلکہ باہمی فائدے پر مبنی ہے اور یہ قلیل مدتی عمل کے بجائے ایک طویل مدتی منصوبہ بندی ہے۔ ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے سے لے کر مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی تک، عوامی زندگی کی بہتری سے لے کر بین الاقوامی تعاون تک، چین دیگر ممالک کے ساتھ عملی اقدامات کے ذریعے عالمی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور عالمگیر بنا رہا ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: انٹرنیشنل ڈولپمنٹٹیکنالوجیعملی اقداماتمصنوعی ذہانتمنصوبہ بندی
Previous Post

یون نان کی کافی چین کی نمائندگی کرتی ہے، چینی صدر

Next Post

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین تیسرا ٹی 20 میچ کل کھیلاجائےگا

Muhammad Siddique

Muhammad Siddique

Next Post
پاکستان اور نیوزی لینڈ

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین تیسرا ٹی 20 میچ کل کھیلاجائےگا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading