اسلام آباد: احستاب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کو وڈیو اسکینڈل کے ذریعے بلیک میل کرنے کے کیس کا فیصلہ کل سپریم کورٹ میں سنایا جائے گا
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دیگر مسلم لیگی قیادت کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کےدوران ایک وڈیو دکھا کر کر دعوی کیا تھا کہ جج ارشد ملک نے لیگی راہنما ناصر بٹ سے ملاقات میں اعتراف کیا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ دباو پردیا
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کے پاس مزید وڈیو ثبوت بھی ہیں ضرورت پڑنے پر وہ سامنے لائیں گی
وڈیو اسکینڈل کے بعد الزامات کا جواب دینے کے لیے جج ارشد ملک نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے لیگی راہنما ناصر بٹ سے ملاقاتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کو ایک نازیبا وڈیو کے ذریعے بلیک میل کیا جاتا رہا تاکہ فیصلہ نوازشریف کے حق میں دوں
ایک شہری کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس پر سپریم کورٹ نے کئی روز سماعت کی
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ارشد ملک کو مس کنڈکٹ کا مرتک قرار دیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ بھیجنے کا حکم دے دیا