ویب ڈیسک: ایف آئی اے نے جج ویڈیو اسیکنڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا، مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے نام سامنے آگئے ، احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک سے مزید 46 سوالات پوچھ لئے گئے
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم نے جج ارشد ملک کو ایک اور سوال نامہ بھیج دیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ کس طرح ان کی ملتان والی ویڈیو میں تبدیلی کی گئی، کس طرح غیر اخلاقی ویڈیو میں تبدیل کیا گیا اور کس کس نے ناجائز فائدہ اٹھایا
ایف آئی اے ٹیم نے جج ارشد ملک سے ایک سوال یہ کیا ہے کہ ٹرائل کے دوران اور نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کے فیصلے کے بعد وہ کتنی مرتبہ بیرون ملک گئے،ان کے بیرون ملک دوروں کا مقصد کیا تھا؟ اس کے اخراجات کس نے اٹھائے؟خرم یوسف ان کے ساتھ کتنی مرتبہ اور کیوں بیرون ملک گیا؟
نواز شریف کےکیسز جج ارشد ملک کے پاس ٹرائل کے لیے کس تاریخ کو آئے؟ کس تاریخ کو ان کیسز کے فیصلے سنائے؟
ان سے بیرون ملک رہائش کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں، بیرون ملک جاتے وقت ناصر بٹ کتنی مرتبہ ان کے ساتھ تھے اور کیوں؟ان سے پاسپورٹ کی نقل طلب کی گئی ہے۔جج ارشد ملک سے پوچھا گیا ہے کہ وہ کتنی مرتبہ اور کس کے ساتھ جاتی امراء گئے؟؟ ان تمام واقعات کی تاریخیں بھی پوچھی گئی ہیں
جج ارشد ملک سے پوچھا گیا ہے کہ وڈیو اسکینڈل کے اہم کردار اور لیگی راہنما میاں سلیم رضا کی رہائش گاہ پر کتنی مرتبہ گئے، وقت اور تاریخ بتائی جائے،اُس وقت جج ارشد ملک کے ساتھ اور کون تھا جب وہ لاہور میں میاں سلیم رضا کی رہائش گاہ پر گئے تھے؟ وہاں جانے کا مقصد کیا تھا اور اس ملاقات کے دوران کیا باتیں ہوئیں؟
کیا جج ارشد ملک نے میاں سلیم رضا سے کوئی تحفہ قبول کیا تھا؟
کیا میاں سلیم رضا سے ملاقات نیب میں نواز شریف کا فیصلہ آنے سے قبل ہوئی تھی ، یا فیصلہ آنے کے بعد ؟
ان سے پوچھا گیا ہے کہ کیا یہ ان کے علم میں ہے کہ میاں طارق نے میاں سلیم رضا سے اس غیر اخلاقی ویڈیو سے متعلق کچھ لیا تھا؟
ایف آئی اے نے سوال کیا ہے کہ پیپلزپارٹی راہنما اور وڈیو اسکینڈل کے اہم کردار مہر غلام جیلانی کا اس کیس میں کیا کردار ہے؟
مہر غلام جیلانی نے نواز شریف کیس میں جج ارشد ملک پر کس طرح دبائو ڈالا؟اس کا طریقہ کار کیا تھا؟
جج ارشد ملک کس طرح اور کتنے عرصے سے مہر غلام جیلانی کو جانتے ہیں؟
ان سے کتنی بار اپنے گھر میں ملاقاتیں کیں اور کتنی بار ان کے گھر جا کر ملے؟
کیا یہ سچ ہے کہ آپ نے مہر غلام جیلانی سے درخواست کی تھی کہ وہ خرم شہزاد یوسف سے درخواست کرے کہ وہ آپ کی بیٹی کی منگنی اپنے فیصل نامی بھائی سے کرائے؟
کیا یہ سچ ہے کہ مہر غلام جیلانی اکثر آپ کے گھر آتے جاتے تھے؟
ایف آئی اے نے جج ارشد ملک سےناصر جنجوعہ کے ساتھ ملاقاتوں سے متعلق بھی سوالات کیے ہیں ۔ان سے پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ نے ناصر جنجوعہ کے پاس وہ رقم دیکھی تھی ، جس کی پیش کش رشوت کے طور پر ہوئی تھی؟
آپ کی ناصر بٹ کے ساتھ ملاقات کب اور کہاں ہوئی تھی اور یہ ملاقات کتنی دیر کی تھی؟ کیا وہ جانتے تھے کہ کوئی ان کی ویڈیو بنارہا تھا؟
ایف آئی اے نے سوال اٹھایا ہے کہ مبینہ ویڈیو کی ریکارڈنگ کے دوران آپ نے کچھ تمثیلی الفاظ اور اشارے کیےتھے تاکہ ناصر بٹ پر واضح ہوسکے کہ آپ کس کی جانب اشارہ کررہے ہیں ؟
ان سے پوچھا گیا ہے کہ مبینہ ویڈیو میں آپ اپنی ذاتی ویڈیو سے متعلق بات کررہے تھے (اب چائے پائے ہم سنبھال لیں گے)ناصر بٹ کو یہ بتاتے ہوئے آپ کس کا حوالہ دے رہے تھے اور کس نے آپ کو یہ کہہ کر بلیک میل کیا تھا؟
ایف آئی اے نے جج ارشد ملک سے مزید پوچھا ہے کہ کیا خرم شہزاد یوسف یا کسی اور نے(آپ کے ڈرائیور ، گن مین)نے آپ سے 16جولائی2019 کے بعدرابطہ کیا تھا؟
ایف آئی اے نے سوال کیا ہےکہ میاں ناصر جنجوعہ کے کردار کی وضاحت کریں ، اس سے آپ کی ملاقات آپ کے گھر میں اور اس کے گھر میں یا باہر کتنی مرتبہ ہوئی؟
اسی طرح ناصر بٹ سے آپ کی ملاقات اس کے گھر میں یا آپ کے گھر میں یا باہر کتنی مرتبہ ہوئی؟
جج ارشد ملک سے کہا گیا ہے کہ وہ میاں ناصر جنجوعہ، ناصر بٹ، مہر غلام جیلانی اور خرم شہزاد یوسف کے خلاف اگر کوئی مزید ثبوت ہیں تو فراہم کریں۔ایف آئی اے سوال نامے میں مزید پوچھا گیا ہے کہ نشہ آور اشیا کے ذریعے کس نے آپ کو پھنسایا ؟اس نشے کی نوعیت کیا تھی؟
آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آپ کی ویڈیو میں تبدیلی کرکے اسے غیر اخلاقی ویڈیو میں تبدیل کیا گیا ہے؟
کیا یہ درست ہے کہ آپ کی غیر اخلاقی ویڈیو میاں طارق محمود کے ملتان میں فوارہ چوک کے قریب واقع دفتر میں بنائی گئی؟ اس ویڈیو میں جو خاتون ہیں ، کیا آپ انہیں جانتے ہیں؟ اس خاتون کو وہاں کون لایا؟
اس خاتون کے علاوہ ویڈیو میں آپ کے ساتھ اور کون ہے؟اس پورے واقعہ میں ، ملتان کے میاں غفار کا کیا کردار ہے؟آپ میاں طارق، میاں ارسلان طارق، میاں فیصل طارق، ناصر جنجوعہ، ناصر بٹ، مہر غلام جیلانی اور خرم شہزاد سے رابطے میں کس طرح تھے؟
ان کے رابطہ نمبرز فراہم کریں، کیا یہ سچ ہے کہ آپ نے جن موبائل نمبرز کا استعمال کیا وہ آپ کے نام پر نہیں ہیں؟
وہ نمبرز فراہم کریں جو آپ کے نام پر نہیں تھے اور ان کے استعمال کا مقصد کیا تھا؟
کیا آپ کے پاس کوئی ایسا نمبر ہے جو آپ کے نام پر جاری ہوا ہو؟
ذرائع کے مطابق جج ارشد ملک اور ان سے رابطوں میں رہنے والوں کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے اور اس ایف آئی اے کے فراہم کردہ سوالنامے کی واپسی کے بعد مزید پنڈورا باکس کھلنے کا امکان اور جج ارشد ملک کے ساتھ ساتھ اس سیکنڈل سے وابستہ کرداروں کے خلاف بھی مقدمات کا اندراج کیا جائے گا