آئی جی پنجاب عارف نواز خان نےعوامی شکایات پر معطل کئے گئے12 ڈی ایس پیز میں سے 6 کو بحال جبکہ 6 کو مختلف سزائیں سنا دیں۔
آئی جی پنجاب نے احکامات جاری کرنے سے قبل افسران کو اپنا موقف پیش کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا۔آئی جی پنجاب نے انکوائری میں بے گناہ ثابت ہونے پر06 ڈی ایس پیز کو ان کے عہدوں پر بحال کر دیا ۔
انکوائری میں بے گناہ ثابت ہونے والوں میں ڈی ایس پی تنویر احمد بھٹی ، ڈی ایس پی خالد مسعود ناصر ، ڈی ایس پی انور سعید طاہر ، ڈی ایس پی ملک داﺅد احمد ، ڈی ایس پی عاشق حسین اور ڈی ایس پی سلیم اکبر شامل ہیں۔
گنہگار ثابت ہونے پر آئی جی پنجاب نے 06 ڈی ایس پیز کو مختلف سزاﺅں کے احکامات جاری کئے۔فرائض میں غفلت ، لاپروائی اور کرپشن ثابت ہونے پر ڈی ایس پی نذیر احمد کوملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
ڈی ایس پی عبد الطیف کانجو، ڈی ایس پی سید مختار حسین اورڈی ایس پی عظمت حیات کو سنشور کی سزائیں سنائی گئیں ۔آئی جی پنجاب نے ڈی ایس پی احسان الحق کی دو سال کی انکریمنٹ ضبط کرنے کا حکم جاری کیا۔آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ پولیس میں جزا و سزا کا سخت معیار ہی فورس کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے کی بنیادی وجہ ہے ۔پنجاب پولیس میں اختیارات سے تجاوز کرنے والے کسی افسر یا اہلکار کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔