• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
جمعہ, 22 ستمبر, 2023
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • وی لاگ/ ویڈیوز
    • دلچسپ و عجیب
    • سائنس اور ٹیکنالوجی
    • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • نوکریاں / انٹرویو
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • وی لاگ/ ویڈیوز
    • دلچسپ و عجیب
    • سائنس اور ٹیکنالوجی
    • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • نوکریاں / انٹرویو
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تبصرہ / تجزیہ

سینٹ ۔۔ چھاج بولے سو بولے چھلنی کیوں بولے؟ آصف محمود

News Editor by News Editor
اگست 4, 2019
in تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

ترکش: آصف محمود

سینٹ میں جو کچھ ہوا ، مجھے شاہد خان اورکزئی یاد آ گئے ۔ یہ بڑی دلچسپ کہانی ہے۔

شاہد اورکزئی صاحب کو لوگ ان کی پیٹیشنز کی وجہ سے جانتے ہیں لیکن ان کی ایک اور وجہ تعارف بھی ہے ۔ مجھے ان کی شخصیت کے اس پہلو کا اس وقت علم ہوا جب وہ خود عدالت تشریف لے گئے اور کہا کہ نواز شریف ان کے پیسے نہیں دے رہے اس لیے عدالت سے درخواست ہے وہ انہیں میاں صاحب سے پیسے لے کر دے۔ میاں صاحب نے شاہد اورکزئی کے کون سے پیسے دبائے ہوئے تھے؟ یہی اصل کہانی ہے۔

یہ 1993ء کے انتخابات کی بات ہے ۔ اس زمانے میں شاہد اورکزئی نواز شریف صاحب کے میڈیا کنسلٹنٹ ہوا کرتے تھے ۔ اس الیکشن میں مسلم لیگ نے 73 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور پیپلز پارٹی نے89 نشستیں جیتی تھیں ۔ تاہم مسلم لیگ ن کو حاصل ہونے والے کل ووٹ پیپلز پارٹی سے زیادہ تھے ۔ مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی سے قریبا چار لاکھ ووٹ زیادہ لیے تھے اس لیے میاں صاحب کا خیال تھا کہ حکومت بنانا ان کا حق ہے ۔ میاں صاحب نے شاہد اورکزئی کے ذمے لگایا کہ اگر وہ فاٹا کے سات اراکین اسمبلی کی وفاداریاں خرید لیں تو میاں صاحب انہیں ایک کروڑ پچھتر لاکھ روپے دیں گے ۔ شاہد اورکزئی نے میاں صاحب کے حکم پر ہارس ٹریڈنگ شروع کر دی اور ان کا دعوی ہے کہ وہ اس میں کامیاب رہے۔ ۔لیکن پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں کو ساتھ ملا کر حکومت بنالی ۔ چنانچہ میاں صاحب نے کہا بس اب اس ووٹ کو عزت دی جا سکتی ہے پیسے نہیں دیے جا سکتے ۔

شاہد اورکزئی عدالت چلے گئے اور انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کے کہنے پر لوگوں کی وفاداریاں خریدیں ۔ میں نے اپنا کام کر دیا ۔ اب میاں صاحب اپنا کام نہیں کر رہے۔ عدالت میں شاہد اورکزئی نے بتایا کہ میاں نواز شریف نے ان سے ایک کروڑ پچھتر لاکھ کی ڈیل کی تھی لیکن اب تک انہوں نے صرف ایک کروڑ پانچ لاکھ ادا کیے ہیں اور باقی کے ستر لاکھ دینے سے انکار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے درخواست کی کہ میاں نواز شریف سے ہارس ٹریڈنگ کے بقایا جات جو کہ ستر لاکھ روپے بنتے ہیں ، لے کر انہیں دیے جائیں ۔ اس کے بعد کیا ہوا ؟ یہ میرے علم میں نہیں ۔ تاہم جتنا واقعہ میں نے یہاں بیان کیا ہے ، یہ ریکارڈ پر ہے ۔

چھانگا مانگا سے لے کر مری تک ، نواز شریف نے ہمیشہ ہی ووٹ کو عزت دی ہے لیکن یہ اپنی نوعیت کا واحد واقعہ ہے جس کی بازگشت عدالت تک پہنچی ۔ اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی میں الیکشن کے الزامات بہت سوں کو دیے جاتے ہیں لیکن اعزاز صرف میاں نواز شریف کو حاصل ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ کا بچہ جمورا بن کر اقتدار تک ان کا پہنچنا عدالت کے رو برو ایک حقیقت بن کر سامنے آ گیا ۔ کل سینٹ میں جو کچھ ہوا اس پر سیخ پا ہونے کا حق ایک عام شہری کو تو حاصل ہے کہ مقدس ایوانوں میں بیٹھنے والوں کا ضمیر کیا ہوا ؟ قرارداد پیش ہوئی تو یہ 64 تھے ، ووٹنگ ہوئی تو 50 رہ گئے لیکن یہ آنسو مسلم لیگ ن کیسے بہا رہی ہے؟ کیا اس کی تکلیف یہ ہے کہ جس واردات کے جملہ حقوق کبھی ان کے نام محفوظ ہوتے تھے اسی واردات نے اب ان کے پائوں جلا دیے ہیں ۔ پہلے مگر مچھ کے آنسو ضرب المثل تھے ، اب ن لیگ کے آنسواس مرتبے پر فائز ہو چکے ہیں ۔

ہارس ٹریڈنگ کی آلودگی نواز شریف کے دامن سے لپٹی ہو یا عمران خان کے دامن سے ، ہر دو صورتوں میں یہ ایک آلودگی ہی رہے گی لیکن اس آلودگی کو معاشرے میں متعارف کرانے والی قیادت شریف اگر معصوم سی عفیفہ بن کر دہائی دینے لگے تو یہ رویہ بذات خود مضحکہ خیز حد تک شرمناک رویہ قرار پائے گا ۔ ہارس ٹریڈنگ کے بانی نواز شریف ہیں ۔ کیا کبھی وہ اس نامہ اعمال پر نادم ہوئے؟ اقوال زریں سنا دینا الگ بات ہے ورنہ حقیقت یہ ہے کہ نواز شریف جب جلاوطنی کے بعد واپس تشریف لائے انہوں نے 146 لوٹوں کو ٹکٹ دیا تھا ۔

میاں صاحب ایک تاجر ہیں ، حساب سودو زیاں کے ماہر۔ ان سے منسوب ایک روایت ہے کہ جسے میں نے پیسوں سے خرید نہ لیا ہواس کے سوا میں نے کبھی کسی پر اعتبار نہیں کیا ۔سوال یہ ہے زرداری صاحب اور مولانا فضل الرحمن پر انہوں نے کیسے اعتبار کر لیا ؟ وہ روایتی انداز سے معاملہ فرما چکے ہوں تو الگ بات ہے ورنہ سامنے کی بات ہے کہ جس معرکے میں سرخرو نواز شریف نے ہونا ہو زرداری اس معرکے میں اپنی توانائیاں کیوں جھونکیں گے؟ مولانا فضل الرحمن ہماری سیاست کے زیرک ترین کردار ہیں ۔ وہ اپنے کارکنان کو ایک ایسے معرکے کا ایندھن کیوں بنائیں گے جس میں سارا فائدہ صرف نواز شریف کا ہو؟ نواز شریف کے جس بیانیے کے ساتھ ان کا اپنا خاندان نہیں کھڑا زرداری اور مولانا ان بیانیے کے میمنہ میسرہ پر کیوں کھڑے ہوں گے؟

سیینٹ میں جو کچھ ہوا یہ کسی سینیٹر کی انفرادی واردات نہیں ، کم از کم دو جماعتوں کی حد تک یہ اجتماعی واردات محسوس ہو رہی ہے جو قیا دت کے اشارے پر انجام دی گئی ۔ تاہم مان لیں یہ انفرادی واردات ہے تو اس میں حیرت کیسی؟ آپ نے سینٹ ٹکٹ کون سا تقوی اور کردار دیکھ کر بانٹے تھے کہ اب صدمے کی حالت میں چپ چاپ دیوار سے لگے بیٹھے ہی ۔ سینیٹر طلحہ محمود صاحب کون سے شیخ الحدیث ہیں کہ جے یو آئی ان پر مہربان ہے؟ ہاں ہر جماعت اپنا ایک اے ٹی ایم رکھنا ضروری سمجھتی ہو تو یہ الگ بات ہے۔

سر پیٹیے مگر یاد رکھیے پہلے سینٹ کا ٹکٹ بکتا ہے ، اس کے بعد سینٹر بکتا ہے۔ میثاق جمہوریت کے بعد جب آپ سب نے مل جل کر حکومت کی تھی تو انجمن مفادات باہمی کی قربتوں کا یہ عالم تھا کہ برادرم اعجاز الحق خورشید شاہ کو اپوزیشن لیڈر کی بجائے وفاقی وزیر برائے امور اپوزیشن کہا کرتے تھے ۔ ان دنوں آپ چاہتے تو بہت کچھ بدل دیتے۔ سوال یہ ہے کہ جمہوریت کے اس عہدِ ہنی مون میں آپ نے خفیہ رائے شماری کا قانون بدل کیوں نہ دیا ؟

کیا آپ یہ چاہتے ہیں آپ خود تو پوری تندہی سے ہر واردات کرتے رہیں لیکن عمران خان آپ کے مقابلے میں اللہ کا ولی بن کر رہے؟

 

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا کالمسٹ یا بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related


Tags: asif mahmoodChairman senateFazl ur RehmanMir Hasil Khan BazinjoMuslim LeagueN LeagueNo-Confidence motionPPPPSadiq SanjraniSenate
Previous Post

سیاست میں نتیجہ اہم ہوتا ہے ،محمد عامر خاکوانی 

Next Post

معصوم بیٹیوں پر یو ایس بی کے لیے تشدد کرنے والا سفاک باپ گرفتار

News Editor

News Editor

Next Post

معصوم بیٹیوں پر یو ایس بی کے لیے تشدد کرنے والا سفاک باپ گرفتار

Please login to join discussion

تازہ خبریں

پرویز الہٰی

تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرا لینی چاہیے، پرویز الہی

ستمبر 22, 2023
رانا تنویر حسین

نواز شریف کو سازش کے ذریعے ہٹا کر تجربات کیے گئے ، ترقی کرتا ملک ڈبو دیا ‘ رانا تنویر حسین

ستمبر 22, 2023
خواجہ آصف

خواجہ آصف نے جسٹس عائشہ کیخلاف کردار کشی پر مبنی الزامات مسترد کر دئیے

ستمبر 22, 2023
  • Trending
  • Comments
  • Latest

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

مئی 11, 2020

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
APP93-30
NEW YORK: August 30 - Pakistan’s Ambassador, Dr. Maleeha Lodhi speaking at the debate on UN Peacekeeping Operations. APP

پاکستان نے اقوام متحدہ میں نفرت انگیز بیانات کے خلاف 6 نکات پیش کردیے

2
پرویز الہٰی

تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرا لینی چاہیے، پرویز الہی

0

أونشارتد: أحدث العروض التوضيحية المفقودة تراث عرض الكنز الصيد ديو في المزامنة

0

مشاهدة جوستين تيمبرليك ‘صرخة لي نهر’ تعال إلى الحياة في الرقص مليء بالجمال

0
پرویز الہٰی

تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرا لینی چاہیے، پرویز الہی

ستمبر 22, 2023
رانا تنویر حسین

نواز شریف کو سازش کے ذریعے ہٹا کر تجربات کیے گئے ، ترقی کرتا ملک ڈبو دیا ‘ رانا تنویر حسین

ستمبر 22, 2023
خواجہ آصف

خواجہ آصف نے جسٹس عائشہ کیخلاف کردار کشی پر مبنی الزامات مسترد کر دئیے

ستمبر 22, 2023
شیخ رشید

شیخ رشید مبینہ اغوا کیس: راولپنڈی پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار

ستمبر 22, 2023
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • وی لاگ/ ویڈیوز
    • دلچسپ و عجیب
    • سائنس اور ٹیکنالوجی
    • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • نوکریاں / انٹرویو

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
 

Loading Comments...
 

You must be logged in to post a comment.