• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تبصرہ / تجزیہ

مقبوضہ جموں کشمیر، کیا ہونے جارہا ہے؟ ڈاکٹرمشتاق احمد

بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان

News Editor by News Editor
اگست 5, 2019
in تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

ڈاکٹر محمد مشتاق

بھارت کے دستور کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت ریاستِ جموں و کشمیر کو جو خصوصی حیثیت حاصل ہے وہ بھارت کی پارلیمنٹ کی کسی قرارداد سے ختم نہیں ہوسکتی۔

اس کی تصریح خود دستور کی دفعہ 370 میں موجود ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ بھارت کا صدر اسے تبھی ختم کرسکے گا جب ریاستِ جموں و کشمیر کی دستور ساز اسمبلی اسے اس کی سفارش کرے گی۔
"ریاستِ جموں و کشمیر کی دستور ساز اسمبلی” کے نام سے جو ٹوپی ڈراما بھارت نے کیا اس کا اختتام 1957ء میں یوں ہوا کہ اس نام نہاد دستور ساز اسمبلی نے ریاست کےلیے دستور بناچکنے کے بعد خود کو تحلیل کردیا اور تحلیل سے قبل بھارت کے صدر کو دفعہ 370 کے خاتمے کی سفارش نہیں کی۔

چنانچہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے 2015ء میں فیصلہ دیا اور بھارت کی سپریم کورٹ نے بھی 2018ء میں اس فیصلے کی تائید کی ہے کہ دفعہ 370 عملاً مستقل حیثیت حاصل کرچکی ہے اور اب اسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔

اس نام نہاد دستور ساز اسمبلی نے جموں و کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ بھی قرار دیا تھا۔ اس پر 1957ء میں ہی پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں آواز اٹھائی تو سلامتی کونسل نے قرارداد نمبر 122 کے تحت صراحتاً اعلان کیا کہ اس اسمبلی کے اس اقدام سے ریاستِ جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں ہوتی ، نہ ہی یہ اس استصوابِ راے کا بدل ہے جس کا اعلان اقوامِ متحدہ نے 1948ء، 1949ء اور 1951ء میں کیا تھا۔

اب بھارت کے دستوری قانون کی رو سے پوزیشن یہ ہے کہ اگر بی جے پی کی حکومت واقعی بھارتی دستور کی دفعات 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنا چاہتی ہے تو یہ کام قرارداد کے ذریعے نہیں بلکہ دستوری ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہوسکے گا، اگرچہ اس دستوری ترمیم پر بھی سوال اٹھایا جاسکتا ہے کیونکہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی رو سے دستور میں ترمیم کےلیے پارلیمنٹ کا اختیار مطلق نہیں ہے بلکہ کئی قیود کے ساتھ مقید ہے۔

تاہم بین الاقوامی قانون کی رو سے پوزیشن یہ ہے کہ اگر واقعی بھارت کے دستور میں ترمیم ہوتی ہے جس کی رو سے دفعات 370 اور 35 اے منسوخ کی جاتی ہیں اور پھر بھارت کی سپریم کورٹ اس ترمیم کو جائز و نافذ بھی مان لیتی ہے، تب بھی ریاستِ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بن سکتا جب تک وہاں کے لوگوں سے آزادانہ استصوابِ راے نہ کیا جائے، جیسا کہ 1957ء کی قرارداد نمبر 122 میں تصریح کی گئی ہے۔

یہاں یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ بھارت کے دستور کی دفعہ 370 کی طرز پر پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت۔بلتستان کےلیے دستور میں خصوصی دفعہ کیوں اب تک نہیں بنائی؟ اس پر بہت بحث کی جاسکتی ہے لیکن حکومتِ پاکستان کا بالعموم یہ موقف رہا ہے کہ اس سے ریاستِ جموں و کشمیر کی بطورِ ایک اکائی وحدت کا تصور پارہ پارہ ہوجاتا ہے اور پوری ریاست میں استصوابِ راے کا اصولی موقف کمزور ہوجاتا ہے۔

اس موڑ پر یہ سوال زیادہ اہم ہوجاتا ہے کہ اگر اب اس موقع پر بھارت کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت۔بلتستان کے باقاعدہ انضمام کا اعلان کیا تو کیا اس طرح ریاستِ جموں و کشمیر کی تقسیم کا راستہ ہموار نہیں ہوجائے گا؟ اس لیے دستوری تبدیلی سے قبل پاکستان کو ایسے کسی بھی اقدام سے قبل مسئلے کے ہر پہلو پر غور کرنا ہوگا۔ البتہ بین الاقوامی سطح پر اسے بھرپور آواز اٹھانی چاہیے جیسے اس نے 1957ء میں اٹھائی تھی۔

تاہم اگر واقعی پاکستان نے بھی ایسی کوئی دستوری ترمیم کی تو کیا واقعی اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ٹرمپ کی ثالثی کے نتیجے میں یہ ہونے جارہا ہے کہ لداخ بھارت کے پاس رہے ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت۔بلتستان پاکستان کے پاس رہیں اور سری نگر کی وادی خود مختار ہوجائے؟

 

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: Article 35AArticle 370Indian Occupied KashmirIOKkashmir
Previous Post

''جنسی آزادی'' جنسی مسائل کا حل یا وجہ ؟ ڈاکٹر عزیر سرویا

Next Post

مودی سرکار کا کشمیر کی حیثیت پر حملہ، دو حصوں میں تقسیم کا اعلان

News Editor

News Editor

Next Post

مودی سرکار کا کشمیر کی حیثیت پر حملہ، دو حصوں میں تقسیم کا اعلان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading

 

Loading Comments...