• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home پاکستان

جدید ٹیکنالوجی اور جدید ہیرا منڈی (پارٹ 2) تحریر: سمیع احمد کلیا

یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہم گورنمنٹ دیال سنگھ کالج میں لیکچرار تھے  اسی وقت سے مجھے لاہور کی ہیرا منڈی‘ سے دلچسپی ہو گئی تھی

News Editor by News Editor
مئی 7, 2020
in پاکستان, تبصرہ / تجزیہ, ہماری خبر
0 0
0

تحریر: سمیع احمد کلیا

یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہم گورنمنٹ دیال سنگھ کالج میں لیکچرار تھے  اسی وقت سے مجھے لاہور کی ہیرا منڈی‘ سے دلچسپی ہو گئی تھی۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں خاص کر کالج کے مین لان کے سامنے پرانی طرز کا بنا ہوا تین منزلہ گھر تھا۔ مجے پرانے گھر اور ان کی فوٹوگرافی بہت پسند ہیں۔ ایک دن کالج کے ایک پروفیسر صاھب نے کہاآپ کو پرانے گھر بہت پسند ہیں تو آپ ہیرا منڈی جائیں وہاں آپ کو بہت کچھ نیا دیکھنے اور سیکھنے کو ملے گا اس طرح میری ہیرا منڈی سے شناسائی ہوئی۔ مگر بعد قسمتی سے پاکستانی معاشرے میں وقتاً فاوقتاً ہونے والی اسلامائزیشن کے نتیجے میں یہ علاقہ اپنا اصل رنگ و روپ کھو چکا ہے۔

ہیرا منڈی کے لوگ دن کے وقت بات نہیں کرتے یا بہت کم بولتے ہیں مقصد رات کے لئے انرجی بچا کے رکھنا ہے اس میں دلال اور کنجریاں بلا تخصیص شامل ہیں مگر جب میں نے ان لوگوں سے بات چیت کرنے کے لئے ان کو یہ بتاتا کے میں قریبی دیال سنگھ کالج میں استاد ہوں تو بہت عزت دیتے۔ آپ یقین نہیں کریں گے یہ لوگ ویسے نہیں ہیں جیسا ہم سوچتے یا سمجتھے ہیں۔ خاص کراس وقت میری حیرانگی کی حد نہ رہی جب وہ لوگ اپنی رقاصاؤں کو مجھ سے ملنےکے لیۓ بلاتے اور یہ بتاتے کہ میں استاد ہوں تو ان کا احترام دیکھنے کے لائق ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: بازار حسن کی شہزادی سے ملاقات (پارٹ 1) تحریر: سمیع احمد کلیا

میں نے مختلف لوگوں سے بات چیت کی ہیرا منڈی کے ایک موسیقاربلو بٹ کے مطابق یہ جگہ اب ویسی نہیں رہی جیسی کبھی ہوا کرتی تھی۔ بٹ صاھب کا کہنا تھا کبھی یہ علاقہ فنکاروں کا مرکز ہوتا تھا لیکن اب تو محض قحبہ خانہ بن کے رہ گیا ہے۔ بازار کی اس گہما گہمی میں ہیرا منڈی کی پرانی رقاصہ شہلا ایک گلی کے نکڑ میں ایک بینچ پر بیٹھی اپنے ماضی کی شان و شوکت کو یاد کر رہی ہے۔ شہلا اب پچاس کے پیڑے میں ہے اور بقول اُس کے کبھی وہ یہاں کی معروف رقاصہ اور طوائف رہی ہے۔

دنیا کے ہر کاروبار کی طرح یہاں بھی سخت مقابلہ اور حسد کی جلن محسوس کی جاتی ہے۔ کنجر بزنس میں نئی داخل ہونے والیوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ سستی عورتیں ہیں ان کا کوئی آرٹسٹک معیار نہیں ہوتا۔ ان عورتوں میں سے بعض مضافات سے لاہور میں منتقل ہوتی ہیں، جنہیں بوجہ غربت ان کے خاندانوں نے چکلے والوں کے ہاتھ فروخت کیا ہوتا ہے۔ ایک بزرگ اور سمجدار دلال (لڑکیوں کا کاروبار کرنے والا آدمی) کا کہنا تھا کہ بعضوں کی شادی ایسے مردوں سے ہوئی ہوتی ہے جو انہیں یہاں لا بٹھانے کے لیے بھاری قیمت ادا کر کے بیاہتے ہیں۔ پھر ان کے دلال بن جاتے ہیں۔ بعض عورتیں اپنے گھر میں ہونے والے مظالم کے خلاف علم بغاوت بلند کر کے نکل آتی ہیں اور بردہ فروشوں کے ہتھے چڑھ کر بالآخر یہاں لا کر بسا دی جاتی ہیں۔ حکم نہ مانیں تو پٹائی ہوتی ہے، سیدھی ہو کر چلیں تو کمائی چکلے کے نائکہ یہ منتظم کے پاس جمع ہوتی رہتی ہے، انہیں روٹی، کپڑے اور مکان کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ مجھے پتہ ہے کہ ان میں بعض لڑکیوں کو زنجیروں میں باندھ کر رکھا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی ہوتی ہے۔

مجھے ایسی کسی لڑکی سے ملنے کا موقع نہیں ملا۔ سوائے گاہک کے، کوئی ان سے ملاقات نہیں کر سکتا۔ شاید ان کا وجود ہی نہیں، بلکہ یہ ایک پرزے کی حیثیت رکھتی ہیں جنہیں صرف دلال کے حکم کے تحت اور اس کے مطابق چکلے کو متحرک رکھنا ہے۔ کنجر عورتوں کے برعکس، ہیرا منڈی میں نئے وارد ہونے والوں کا کوئی خاندانی نیٹ ورک نہیں جو ان کی مدد کر سکتا ہو یا ان کا نفسیاتی سہارا بن سکتا ہو۔

بعد قسمتی سے برصغیر کا روایتی مردانہ کلچر عورتوں کا استحصال کرتا رہا ہے لیکن قدیم نظامِ عصمت فروشی جو انہیں کسی قدر تحفظ دیتا رہا ہے، اب اس نئی لاہوری جنسی تجارت کی مکروہ ساخت میں سے غائب ہے۔ بوڑھی عورتوں کا کنجر معاشرے میں ایک مقام ہوتا ہے کیونکہ وہ اس کام کو بطور خاندانی فرم بڑی مہارت سے چلا رہی ہیں اور چلتی پھرتی یونیورسٹی ہوتی ہیں۔ ایک بوڑھی نائکہ جو ٥٠ سال سے اسی کام سے وابسطہ ہے کہتی ہے کہ اب منیجرز کی ایک نئی نسل، دلالوں، ایجنٹوں اور بردہ فروشوں کی شکل میں سامنے آ چکی ہے جس نے تسلسل کے ساتھ قائم صنعت (established industry) کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ ان لوگوں میں سے بعض ہیرا منڈی کے ہیں اور بعض بیرونی ہیں، ان کی دولت کا کوئی شمار ہی نہیں اور نہ ہی کوئی ان کی طاقت کا اندازہ کر سکتا ہے۔ ان لوگوں نے بوڑھی کنجری عورتوں کا مستقبل تاریک کر دیا ہے۔ جدید دور کے منتظمین قحبہ گری (modern executives) صرف پندرہ سے انیس برس اور پھر بیس سے تیس برس کی دو کیٹگریز میں چلا رہے ہیں۔ تیس برس کی ہونے پر عورت کو فوراً باہر پھینک کر بے روزگار کر دیا جاتا ہے۔ یہ بتاتے وقت اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

جاری ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

(میرے لئے تمام خواتین قابل عزت ہیں تحریر میں مجبورن خواتین کے لئے وہ الفاظ استعمال کرنے پڑے جو اس وقت اس علاقے میں رائج ہیں )
مصنف سمیع احمد کلیا پولیٹیکل سائنس میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور سے ماسٹرز، قائد اعظم لاء کالج، لاہور سے ایل ایل بی اور سابق لیکچرر پولیٹیکل سائنس۔ اب پنجاب پولیس میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

 

نوٹ:قلم کلب ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ newsdesk@qalamclub.com پر ای میل کیجیے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: Bazar e HusanHira MandiHira Mandi bazarMinar e Pakistanroyal parksami ahmed kaliyashahalam bazar
Previous Post

آئی جی پنجاب نے 4 پولیس افسران کے تقرروتبادلوں کے احکامات جاری کردئیے

Next Post

زنا کے مقدمہ کا اخراج، ڈی ایس پی اور خاتون ایس آئی نے ایک دوسرے کے خلاف رپورٹ لکھ دی

News Editor

News Editor

Next Post

زنا کے مقدمہ کا اخراج، ڈی ایس پی اور خاتون ایس آئی نے ایک دوسرے کے خلاف رپورٹ لکھ دی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading

 

Loading Comments...