بیجنگ (نمائندہ خصوصی)لی چھن دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی ہے۔اس نے اپنی محنت سے یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔ گریجویشن کے بعد وہ شہر میں آباد ہو گئی اور آرام دہ زندگی بسر کرنے لگی۔ 2016 میں، وانگ پینگ ولیج نے قابل افراد سے” اپنے آبائی گھر لوٹنے” کی اپیل کی اور لی چھن کو کاروبار شروع کرنے کے لیے اپنے آبائی علاقے واپس آنے کی دعوت دی۔
اس وقت وہ ووہان شہر میں ایک کمپنی چلا رہی تھی جو صفائی کا سامان تیار کرتی تھی۔
صورتحال کی جانچ کے بعد، لی چھن نے دیکھا کہ گاؤں کی نوجوان مائیں اپنا زیادہ تر وقت بچوں کی دیکھ بھال میں صرف کرتی ہیں اور ان کے پاس زیادہ مالی وسائل نہیں ہیں۔ لی چھن نے اپنی فیکٹری کو گاؤں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ گاؤں کی بہنیں اپنی آمدنی بڑھانے کے ساتھ ساتھ گھر والوں کی دیکھ بھال بھی کر سکیں۔
آج لی چھن کی مدد سے،اس کی کمپنی اطراف کے 200 سے زائد دیہاتیوں کو روزگار فراہم کر چکی ہے، اور دیہاتیوں کی کل ذاتی آمدنی میں 5 ملین یوآن سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
آج، لی چھن اور گاؤں کی نوجوان مائیں ای کامرس کے ذریعے ہزاروں گھرانوں تک اپنے آبائی علاقے کی زرعی مصنوعات کی فروخت کو بڑھا رہی ہیں۔ وہ اپنا آبائی گھر بدل رہی ہیں، اور ان کی زندگی بھی اپنے آبائی گھرسے بدل رہی ہے۔