اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور، عوامی رابطہ، قومی تاریخ و ادبی ورثہ انجینئر امیر مقام نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کترے ہوئے کہاہے کہ محمود خان کی اسلام آباد میں بجٹ پریس کانفرنس عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے منہ پر زور دار تھپڑ ہے ۔
اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ یہ بات سچ ثابت ہوگئی کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرا اعلی نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے عمران خان کے اعلان کو مسترد کردیا۔ انہوںنے کہاکہ قوم نے دیکھ لیا کہ یہ کتنے بڑے جھوٹے ہیں، یہ لندن میں بھی جھوٹ بولتے ہیں، پنجاب میں جھوٹ بولتے ہیں اور خیبرپختونخواہ میں بھی جھوٹ بولتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ محمود خان کو اسلام آباد میں جھوٹے دعوے کرنے سے بہتر تھا کہ پشاور جا کر اسمبلیوں کی تحلیل کے کاغذ پر دستخط کرے ۔ انہوںنے کہاکہ 9 سال میں صوبہ خیبر پختونخواہ کو معاشی دیوالیہ بنانے والے آج نیا ڈھونگ کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تاریخ کا سب سے بڑا قرض لے کر پاکستان اور خیبر پختونخوا کو مقروض بنانے والے آج کس منہ سے یہ جھوٹ بول رہے ہیں؟ ،انہوں نے اپنی معاشی نااہلی کا اعتراف کر لیا ۔انہوںنے کہاکہ 9 سال میں خیبرپختونخوا میں کوئی کارکردگی ہوتی تو آج آپ یہ رونا نہ رو رہے ہوتے ۔ انہوںنے کہاکہ کہاں گیا وہ معاشی انقلاب جو آپ نے 9 سال میں خیبرپختونخوا میں برپا کیا ہے؟ کہاں گئی آپ کی معاشی ترقی اور حکمت عملی؟۔ وزیر اعظم کے مشیر نے کہاکہ عمران خان کی خیبر پختونخواہ کی حکومت نواز شریف کی سیاسی خیرات تھی۔ انہوںنے کہاکہ محمود خان بھول گئے کہ وزیراعظم نواز شریف نے خیبر پختونخوا کے بجلی کے اربوں روپے کے واجبات واپس کرائے تھے۔ انہوںنے کہاکہ محسن کشی جن کی روایت ہو، انہی نواز شریف کی نیکیاں کیسے یاد رہ سکتی ہیں۔