لاہور میں پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 22 ہوگئی ہے، جن میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان، اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت دیگر پارٹی قیادت کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، لاہور میں مختلف تھانوں میں دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ تھانہ اسلام پورہ اور شفیق آباد میں 4 مقدمات درج کیے گئے، جبکہ لاری اڈہ اور مستی گیٹ میں بھی اسی نوعیت کے مقدمات شامل ہیں۔
مزید یہ کہ، شاہدرہ، ملت پارک، ہنجر وال، اور کینٹ ڈویژن کے تھانوں میں 15 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مقدمات دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج کیے گئے ہیں۔ تھانہ ہنجروال میں 20 پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور پانچ کارکنوں کو احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا۔
تھانہ ملت پارک میں سب انسپکٹر حافظ عمران کی مدعیت میں 10 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پابندی کے باوجود احتجاج اور سرکاری ملازمین پر تشدد کا مقدمہ مستی گیٹ تھانے میں درج کیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی حامی وکلا اور پولیس کے درمیان تصادم کا مقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں درج ہوا۔