اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) پاکستان نے اسرائیلی بمباری فوری طور پر بند اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کی صورتحال پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، 6000 سے زائد فلسطینی شہادتوں پر تعزیت کرتے ہیں، این سکیورٹی کونسل فلسطینیوں پر مظالم بند کرانے میں مکمل ناکام رہی ہے، اسرائیل کی حمایت کرنے والے جنگ بندی میں کردار ادا کریں، ابتدائی طور پرغزہ میں غیرمشروط سیز فائر ہو، غیر قانونی مقیم لوگوں کو نکالنے کا فیصلہ ملکی سلامتی کیلئے کیا گیا،
یکم نومبر سے غیر قانونی مقیم لوگوں کیخلاف پلان ایکشن میں آجائے گا،جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی تاحال حل طلب ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل ناگزیر ہے۔ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ ا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ غیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے فیصلے پر افغانستان کی عبوری حکومت کو اعتماد میں لیا۔ غیر قانونی افغان تارکین وطن کو واپس بھیجنے کا فیصلہ ملک کی سیکورٹی اور معیشت کی خاطر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی صرف افغان شہریوں کے لیے نہیں بلکہ تمام ممالک کے لیے ہے۔ یکم نومبر سے غیر قانونی تارکین وطن کو ڈی پورٹ یا گرفتار کیا جائے گا۔ دوست ممالک سے افغان شہریوں کو اپنے ملک لے جانے کی درخواست کی ہے۔
وزارت داخلہ کی کلیئرنس کے بعد ان کو بھجوایا جائے گا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی صورتحال پر تشویش ہے۔ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ غزہ کے محاصرے کے باعث شہریوں کو خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ غزہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان ایسی فلسطینی ریاست کا حامی ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہے۔ توقع ہے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جنگ بندی پر پیشرفت ہوگی۔ پاکستان غیر مشروط جنگ بندی چاہتا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی تاحال حل طلب ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کا حل ناگزیر ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی فورسز کا قبضہ قبول نہیں کریں گے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اپنے اسلحے کی ایکسپورٹ پروٹوکول کے تحت کرتا ہے۔ یوکرین کو کوئی اسلحہ فراہم نہیں کیا۔ ہمارے علم میں نہیں کہ یوکرین میں پاکستان کا بنا ہوا کون سا اسلحہ استعمال ہوا۔