بھارتی ریاست اُترپردیش کے ضلع جھانسی میں ایک افسوسناک اور چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب شدید گرمی اور بدترین لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر ایک غریب خاندان نے اے ٹی ایم بوتھ کو اپنا ’ٹھکانہ‘ بنا لیا۔ شہر میں درجہ حرارت 45 ڈگری تک پہنچ چکا ہے اور بجلی کی بندش نے عوام کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔
ایک سادہ سا اے ٹی ایم بوتھ، جہاں لوگ عموماً پیسے نکالنے آتے ہیں، وہاں اب ایک خاندان اپنے بچوں سمیت گرمی سے بچنے کے لیے شب و روز گزار رہا ہے۔ اس منظر نے بھارت میں توانائی کے بحران اور معاشی ناہمواری کو بری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔
وائرل ویڈیو میں خاندان کی خواتین اور بچے اے ٹی ایم بوتھ میں بیٹھے دکھائی دیتے ہیں۔ ایک خاتون نے میڈیا کو بتایا:
"نہ دن میں بجلی آتی ہے، نہ رات میں۔ ہمیں صبح کام پر بھی جانا ہوتا ہے تاکہ بچوں کا پیٹ پال سکیں۔ اب بس یہی جگہ بچی ہے جہاں تھوڑی سی ٹھنڈک میسر ہے۔”
یہ صرف ایک خاندان کی کہانی نہیں، بلکہ لاکھوں ایسے افراد کی نمائندگی ہے جو ہر موسم میں حکومتی نااہلی کا خمیازہ بھگتنے پر مجبور ہیں۔ جب امیر طبقہ ٹھنڈے کمروں میں راتیں گزار رہا ہوتا ہے، وہیں غریب کے لیے اے ٹی ایم بوتھ بھی جنت سے کم نہیں لگتا۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بھی موضوع بحث بن چکا ہے۔ صارفین حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا رہے ہیں اور بعض نے اس بے بس خاندان کے حوصلے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔