• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
اتوار, 29 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تاریخ فلسفہ

کیا ہم سوچتے ہیں یا سوچنا ہمیں سوچا رہا ہے؟

News Editor by News Editor
اپریل 10, 2025
in تاریخ فلسفہ
0 0
0

تحریر: کاشف جاوید
ایک دن یونہی بیٹھے بیٹھے خیال آیا کہ یہ جو ہمارے دماغ میں ہر وقت خیالات کی پینگ جھولتی رہتی ہے اس کا کوئی مصرف بھی ہے یا نہیں۔ کیا سوچنا واقعی ہمارے وجود کا ثبوت ہے یا دماغ کا کوئی پرانا پنکھا ہے جو مسلسل چلتا رہتا ہے چاہے بجلی ہو یا نہ ہو۔
اسی سوچ میں ڈوبے ہمیں یاد آیا کہ فلسفے کے ایک چکر باز پہلوان ہوا کرتے تھے رینے ڈیکارٹ۔ انہوں نے فلسفے کے ساتھ وہی سلوک کیا جو ہمارے ہاں بعض اینکر حضرات ملکی سیاست کے ساتھ کرتے ہیں۔ ہر چیز پر سوال ہر حقیقت پر شک اور ہر سچائی کے پیچھے کسی شیطانی سازش کی بو۔ڈیکارٹ نے کہا جناب عالی ہوشیار رہیے۔ جو کچھ آپ دیکھ رہے ہیں جو سن رہے ہیں اور جو محسوس کر رہے ہیں سب فریب ہو سکتا ہے۔ انہوں نے تو یہاں تک فرض کر لیا کہ شاید کوئی بہت چالاک شیطان ہمارے دماغ کے پروجیکٹر پر ایک فلم چلا رہا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ زندگی ہے۔ یعنی جس پھول کو آپ محبوبہ کے بالوں میں سجانے کے خواب دیکھتے رہے وہ حقیقت میں شاید کدو ہو۔
لیکن اس ساری علمی اکھاڑ پچھاڑ کے بیچ ڈیکارٹ کو ایک بات کا پورا یقین ہو گیا۔ میں سوچتا ہوں لہٰذا میں ہوں۔کیوں۔ اس لیے کہ اگر شک بھی کر رہا ہوں تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ شک کرنے والا کوئی موجود ہے۔ جیسے اگر کسی فیس بک پوسٹ پر واہ جی واہ لکھا ہے تو کوئی نہ کوئی تو کی بورڈ پر انگلیاں چلا رہا ہے۔
تاہم فلسفے کی دنیا میں ہر بیان ایک نیا دنگل کھول دیتا ہے۔ کچھ فلسفی میدان میں کود پڑے اور بولے بھائی صاحب مان لیا سوچ ہو رہی ہے لیکن یہ میں کہاں سے آ گیا۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ بس خیالات ہی فضا میں تیر رہے ہوں اور انہیں سوچنے والا کوئی نہ ہو۔ جیسے ہر الیکشن سے پہلے وعدے تو بہت ہوتے ہیں لیکن انہیں پورا کرنے والا کوئی نہیں نکلتا۔اب یہاں ڈیکارٹ نے فلسفیانہ دال میں ایسی مرچ ڈالی کہ سب کو چپ لگ گئی۔ اس نے کہا بھائی اگر خیالات ایک دوسرے سے جُڑ رہے ہیں منطقی ربط پیدا کر رہے ہیں تو کوئی نہ کوئی مرکز کوئی میں تو ہونا چاہیے جو ان کا ربط قائم رکھے۔ ورنہ یہ ویسا ہی ہوگا جیسے بندہ زردے میں دہی ڈال کر کہے یہ بریانی ہے۔
یہی وہ نکتہ ہے جہاں سے ڈیکارٹ کا شک ایک نئے یقین کی بنیاد بن گیا۔ یعنی ہر چیز پر شک کیا جا سکتا ہے۔ جسم دنیا یہاں تک کہ خدا پر بھی۔ لیکن سوچنے کے عمل پر شک ممکن نہیں۔ اور جب سوچ ہے تو سوچنے والا بھی ہے۔یوں ڈیکارٹ نہ صرف جدید فلسفے کا بانی بن گیا بلکہ اس نے انسانی شعور کی بنیاد پر ایک پوری عمارت کھڑی کر دی۔ ایک ایسی عمارت جس کی پہلی اینٹ خود شک ہے اور آخری یقین۔
اب سوال یہ ہے کہ آج کا انسان جو دن رات سوچتا ہے۔ کبھی نوکری کے بارے میں کبھی محبوب کے بارے میں کبھی اگلی قسط کے کلائمکس کے بارے میں۔ کیا وہ واقعی سوچتا ہے یا بس ذہنی عادت بن چکی ہے۔ کیا یہ میں ہوں والا یقین آج بھی قائم ہے یا اب صرف نیورون فائر ہو رہے ہیں کا سائنسی بیان بچا ہے۔
شاید آج ہمیں پھر سے ڈیکارٹ کی طرح رک کر خود سے پوچھنا چاہیے
میں کیا سوچ رہا ہوں
اور اس سے بھی اہم سوال
کیا یہ واقعی میں ہی سوچ رہا ہوں یا کوئی اور میری سوچوں کی چابی گھما رہا ہے
نوٹ: "قلم کلب” مصنفین کے ذاتی خیالات سے ضروری طور پر متفق نہیں ہوتا۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: certaintyConsciousnessdoubtExistencehuman naturehuman thoughtintrospectionintrospective thinkinglife questionsmental habitsmindmodern philosophyPhilosophyRene Descartesself-awarenessthinkingthought processانسان کی فطرتانسانی سوچجدید فلسفہخود آگاہیخود سے سوالداخلی سوچذہنذہنی عادتیںرینے ڈیکارٹزندگی کے سوالاتسوچناسوچنے کا عملشعورشکفلسفہوجودیقین
Previous Post

ریکوڈک سے نکل سکتا ہے 70 ارب ڈالر کا سونا اور تانبا، کینیڈا کے سی ای او کا حیران کن انکشاف!

Next Post

چین کا امریکی سفر پر خبردار کرنے کا فیصلہ، شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت

News Editor

News Editor

Next Post

چین کا امریکی سفر پر خبردار کرنے کا فیصلہ، شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading