بیجنگ:
چین نے امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف اور دھمکی آمیز بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ہتھکنڈے کسی حل کی طرف نہیں لے جاتے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے واضح کیا کہ "چین نہ لڑائی چاہتا ہے، نہ ہی لڑائی سے گھبراتا ہے، مگر باعزت اور برابری پر مبنی بات چیت پر یقین رکھتا ہے۔” انہوں نے تجارتی جنگ کو "نقصان دہ اور بے نتیجہ” قرار دیا۔
ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف 145 فیصد تک بڑھانے کے جواب میں چین نے بھی امریکی اشیاء پر 125 فیصد تک ٹیرف عائد کر دیے۔ وزارت تجارت نے ان اقدامات کو "بے کار طاقت آزمائی” قرار دیا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مؤقف پر قائم رہے گا اور امریکی دباؤ کے آگے جھکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ اگرچہ کچھ امریکی مصنوعات جیسے اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپس کو وقتی چھوٹ دی گئی ہے، لیکن مجموعی ماحول کشیدہ ہوتا جا رہا ہے۔
چینی معیشت نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 5.4 فیصد ترقی کی ہے، جسے ماہرین امریکی پابندیوں کے باوجود مضبوط حکمت عملی قرار دے رہے ہیں۔