تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ واقعی ایران سے معاہدہ چاہتے ہیں تو انہیں گفتگو کا انداز بدلنا ہوگا۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں عباس عراقچی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بارے میں غیر شائستہ اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
عراقچی نے کہا، ’’اگر واقعی امریکا ایران سے کوئی معاہدہ چاہتا ہے تو امریکی صدر کو ہمارے رہبر کے خلاف گستاخانہ زبان ترک کرنا ہوگی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے قائد کے کروڑوں چاہنے والے ہیں اور ان کے جذبات کو مجروح کرنا مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔
اپنے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ نے قومی موقف بیان کرتے ہوئے کہا، ’’ایران ایک خوددار قوم ہے، جو سچائی، عزت اور آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ ہم نہ اپنے اصولوں پر سودے بازی کریں گے، نہ ہی کسی کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے دیں گے۔‘‘
عباس عراقچی نے اختتام پر طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’ہمارے میزائلوں سے بچنے کے لیے اسرائیل کو امریکا کی پناہ لینی پڑی۔‘‘
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق، ایران کا یہ پیغام امریکا کے لیے ایک واضح انتباہ ہے کہ تہران مذاکرات کی میز پر صرف اسی صورت میں آئے گا جب واشنگٹن احترام اور شائستگی کا مظاہرہ کرے گا۔