فیصل آباد(نمائندہ خصوصی)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو ان کی آڈیو لیکس کا فورنزک کروانے کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان جھوٹ بولنے کے ماسٹر ہیں، اپنی آڈیو لیکس کو چیلنج کیوں نہیں کرتے؟
،وزیراعظم ملک کی بہتری کیلئے دن رات کوششیں کر رہے ہیں، حکومت کی پوری کوشش ہے جہاں تک ممکن ہو عوام پر کم بوجھ پڑے، حکومت کوشش میں لگی ہوئی ہے ملک ڈیفالٹ نہ ہو جائے، ایک بے شرم کوششوں میں لگا ہوا ہے ملک ڈیفالٹ کر جائے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ عمران خان جھوٹ بولنے کے ماسٹر ہیں، اپنی آڈیو لیکس کو چیلنج کیوں نہیں کرتے؟۔وزیر داخلہ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ اپنی آڈیو ٹیپس پر مجھے چیلنج کرے اور فورنزک کروانے کا کہے، اگر ثابت ہوجائے کہ غلط ہے تو بالکل اس کی حمایت ہونی چاہیے، درست ثابت ہو جائے تو تم اتنے گھٹیا ہو کہ کوئی تنہائی میں بھی ایسی بات نہ کرے۔رانا ثناء اللہ نے کہاکہ لوگوں کو سوشل میڈیا پر بدتمیزی سکھا کر تم چاہتے ہو لوگ تمہارے ساتھ چلیں؟ تم پوری قوم کو فساد کے حوالے کرنا چاہتے ہو؟ کچھ لوگوں نے اس کے کہنے پر اپنے مخالفین کو گالیاں دیں، چور چور کہا، پھر جوتا پڑا تو سیدھے ہوگئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ملک کی بہتری کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں، حکومت کی پوری کوشش ہے جہاں تک ممکن ہو عوام پر کم بوجھ پڑے، حکومت کوشش میں لگی ہوئی ہے ملک ڈیفالٹ نہ ہو جائے، ایک بے شرم کوششوں میں لگا ہوا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، وہ شخص ٹی وی پر بیٹھ کر پروپیگنڈا کرتا ہے ملک ڈیفالٹ کرنے لگا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس پروپیگنڈے کو ایک جماعت منصوبے کے تحت لے کر چل رہی ہے، پروپیگنڈے کی وجہ سے ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ شخص اس ملک کی سیاست پر مسلط ہوا، یہ بدقسمتی ہے، تم نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پھر توڑ دیا، جس کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ وزیراعظم کون ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہر شرط پہلے آپ پوری کریں، پھر ہم مدد کرسکتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ اس شخص نے دیکھا تحریک عدم اعتماد منظور ہو رہی ہے، فوری طور پر قیمتیں کم کردیں، پیٹرول کی قیمت جب بڑھتی ہے تو مہنگائی بڑھتی ہے، کم ہونے پر مہنگائی کم نہیں ہوتی، وہیں رہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب نواز شریف کی حکومت تھی،اس کو نااہل کیا گیا اس وقت ڈالر کتنے کا تھا؟ بجلی کا یونٹ کتنے کا تھا؟ اس وقت ملک ترقی کر رہا تھا، دنیا کے اخبار لکھ رہے تھے پاکستان ابھرتی ہوئی معیشت ہے، اس وقت پاکستان کی شرح نمو 6.2 فیصد تھی۔وزیر داخلہ نے کہاکہ ملک جب آگے کی طرف بڑھ رہا تھا تو اس بدبخت کو لانے، تجربہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟اس بدبخت کو لانے کیلئے کیسز بنائے گئے تو بعد میں ثابت نہ ہوسکے، اس شخص نے پوری حکومت میں اپنے مخالفین کو گالیاں دیں، جھوٹے کیسز بنائے اور کیا کیا؟رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے، وجہ آئی ایم ایف ہے، آئی ایم ایف سبسڈی ختم کروانے اور بجلی مہنگی کرنے کی بات کرتا ہے، وزیراعظم اور اسحاق ڈار کی کوشش ہے عوام پر کم سے کم بوجھ پڑے۔
انہوں نے کہا کہ پرسوں وہ شخص کہہ رہا تھا کہ رانا ثناء اللہ نے فیصل آباد میں بیشمار قتل کروائے، میں نے بیشمار قتل کیے تھے تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ کروانے کی کیا ضرورت تھی؟ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وہ شخص بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کا ماہر ہے اور کرتا چلا جاتا ہے، اس پر حملہ کرنے والا شخص اسی کی جماعت کے کارکن نے پکڑا، ورنہ اس پر بھی پروپیگنڈا کرتا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ فیصل آباد میں نادرا آفس کی استعداد کار کو بڑھایا جارہا ہے، فیصل آباد میں موجود پاسپورٹ آفس کی صلاحیت کو بھی دوگنا کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت پنجاب میں کچھ مدت کے لیے آئی اور اسی مدت میں سالانہ بجٹ منظور ہوا، سڑکوں کی مرمت کا سارا کام پنجاب کے سالانہ بجٹ میں منظور ہوا، کوشش کروں گا وفاق سے مزید فنڈز مل سکیں تاکہ بہتری لائی جا سکے۔