اسلام آباد(نیوز رپورٹر)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں اسلامی بینکاری سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار قابل ستائش ہے، کونسل پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نوجوانوں کو منفی رویوں، غلط بیانیوں، جھوٹ، پروپیگنڈے کی جنگ سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے کلیدی کردار ادا کرے، اور معاشرے کی رہنمائی قرآن و سنت کی روشنی میں کی جائے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے قیام کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سلامی نظریاتی کونسل کو گولڈن جوبلی پر مبارکباد دی اور کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے 1973 کے آئین کے تحت کونسل کا قیام عمل میں آیا، اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی ذمےداریاں احسن انداز میں نبھائیں۔ کونسل نے قوم کو نظریاتی تشخص دیا، خوشی ہے کہ جس مقصد کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کو قائم کیا گیا تھا، وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور جدید ایجادات نے دنیا کو مکمل طور پر بدل دیا ہے، اس دور کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسلام نے ہمیں اجتہاد کا راستہ دکھایا ہے، اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار اہمیت کا حامل ہے، تاکہ ہم جدید دور کے تقاضوں کے مطابق چل سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے کریڈٹ پر بے شمار کارنامے ہیں، اسلامی بینکاری کا قیام کوئی چھوٹا کارنامہ نہیں، اسی کی بدولت دنیا کے کئی ممالک میں سود کے بغیر بینکاری کا نظام قائم ہوا، اب اسے روایتی بینکاری سے جڑے غیر مسلم ممالک میں بھی اپنایا جارہا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ مفتی سرفراز نعیمی شہید نے دہشتگردی کو خلاف اسلام قرار دیا، وہ دین کی خدمت کرتے ہوئے اس دنیا سے کوچ فرما گئے، جس طرح قبلہ ایاز نے کہا کہ ایسی قوتیں جو اسلحہ کے زور پر ملک کو یرغمال بنانا چاہتی تھیں، علمائے کرام نے ایسی قوتوں کے آگے بند باندھا اور پاکستان کو بڑی تباہی سے بچایا۔
دریں اثناءوزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہار وزیراعظم نے ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایتھن سن کی زیر قیادت پانچ رکنی وفد سے گفتگوکرتےہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، ہواوے کے ساتھ ٹھوس اور طویل مدتی شراکت چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔
اس موقع پروزیراعظم کو ہواوے کے زیر اہتمام تین لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت کی فراہمی کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی،انہیں بتایاگیا کہ تین لاکھ نوجوانوں میں سے 2 لاکھ 40 ہزار نوجوانوں کو بنیادی نوعیت جبکہ 60 ہزار نوجوانوں کو ہائی ٹیک تربیت فراہم کی جائے گی ۔ اس سال کے اختتام تک تمام 3 لاکھ نوجوانوں کی تربیت مکمل ہو گی ، تربیتی پروگرامز کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروائی جائے گی ۔ہواوے ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے پندرہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں مصنوعی ذہانت، کلاڈ کمپیوٹنگ، بگ ڈیٹا اور سائبر سکیورٹی کے کورسز متعارف کروائے گئے ہیں۔