• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home کاروبار
گورنر اسٹیٹ بینک

معاشی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

News Editor by News Editor
اکتوبر 13, 2023
in کاروبار
0 0
0

کراچی(کامرس ڈیسک)بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد سے مراکش میں آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے اجلاسوں کے موقع پر منعقد ہونے والی تقاریب میں اہم بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے ملاقات کی۔

ان تقاریب کا اہتمام عالمی سطح کے بینکوں بشمول بارکلیز، جے پی مورگن،اسٹینڈرڈ بینک اور جیفریز (Jefferies)نے کیا تھا۔گورنر نے ان سرمایہ کاروں کو حالیہ میکرو اکنامک پیش رفت، جاری چیلنجوں پر کیے گئے پالیسی اقدامات، اور پاکستان کی معیشت کے منظرنامے پر بریف کیا، اور ان کے سوالوں کے جواب دیئے۔

گورنر نے سرمایہ کاروں کو آگاہ کیا کہ حکومت اور مرکزی بینک کے موجودہ پالیسی اقدامات میکرو اکنامک عدم توازن کو دور کرکے استحکام حاصل کرنے کی طرف رواں دواں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک ان اولین مرکزی بینکوں میں سے ایک ہے جنہوں نے عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر مانیٹری پالیسی کو سخت کرنا شروع کیا۔ تاہم، کچھ ملکی دشواریوں ، خاص طور پر گذشتہ مالی سال کے آغاز میں غیر معمولی سیلاب نے مہنگائی کم کرنے کی اسٹیٹ بینک کی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا۔

مجموعی طور پر اسٹیٹ بینک نے گزشتہ دو سال کے دوران پالیسی ریٹ میں 1500 بی پی ایس اضافہ کیا ہے۔ اسی طرح، حکومت نے مالی استحکام کی کوششوں کو بھی تیز کر دیا ہے۔جمیل احمد نے کہا کہ استحکام کے اقدامات کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ مئی 2023 میں مہنگائی 38.0 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد ستمبر 2023 میں گر کر 31.4 فیصد پر آ چکی ہے، توقع ہے کہ اگلے مہینوں میں بھی کمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی کھاتوں میں کافی بہتری آئی ہے اور زرمبادلہ کے بفرز بنائے جا رہے ہیں۔

گورنر نے بتایا کہ پالیسی ریٹ 22 فیصد ہونے کے ساتھ اسٹیٹ بینک حقیقی شرح سود کا جائزہ لیتا ہے جو مستقبل کی بنیاد پر کافی حد تک مثبت ہو رہی ہے کیونکہ رواں مالی سال کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ توقع ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدہ معیشت کو مستحکم کرنے کی جاری پالیسی کوششوں میں مدد دے گا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے بیرونی شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں مارکیٹ کی متعین کردہ شرح مبادلہ میں دھچکے جذب کرنے کی صلاحیت اور کثیر فریقی اور دو طرفہ قرض دہندگان سے ملنے والی اعانت کو بھی اجاگر کیا۔

جاری کھاتے کا خسارہ مالی سال 22 کے 4.7 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 23 میں جی ڈی پی کے 0.7 فیصد پر آ گیا۔ جن انتظامی اقدامات سے گذشتہ برس جاری کھاتے کے خسارے کو کم کرنے میں مدد ملی تھی ، اب انہیں واپس لے لیا گیا ہے۔ اس سے قطع نظر، استحکام کے جاری اقدامات اور لچکدار شرح مبادلہ کے سبب توقع ہے کہ مالی سال 24 میں جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کے 0.5 تا 1.5 فیصد کی حد میں رہے گا۔

جمیل احمد نے سرمایہ کاروں کو آگاہ کیا کہ زرمبادلہ کی بفرز کو ذخائر میں اضافے اور زرمبادلہ کے فارورڈ واجبات میں کمی دونوں طریقوں سے بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر جنوری 2023 کی 3.1 ارب ڈالر کی پست سطح سے بہتر ہو کر آخر ستمبر 2023 تک 7.6 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔ ذخائر میں اضافے کو مارکیٹ کے سازگار حالات میں غیر قرضہ جاتی رقوم کی آمد سے تقویت ملی ۔

اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے فارورڈ واجبات میں کمی آ چکی ہے، اور آخر ستمبر 2023 کے لیے آئی ایم ایف سے طے شدہ 4.2 ارب ڈالر کے فارورڈ بک ٹارگٹ کو پہلے ہی بڑے مارجن سے حاصل کیا جا چکا ہے۔ اسی طرح، اسٹیٹ بینک بھی خالص بین الاقوامی ذخائر (این آئی آر)اور خالص ملکی اثاثوں سمیت (این ڈی اے)سمیت آخر ستمبر کے آئی ایم ایف اہداف کو حاصل کرنے کی بہت اچھی پوزیشن میں ہے۔

اپنی گفتگو میں گورنر اسٹیٹ بینک نے زور دیا کہ ابھرتی معیشتوں کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہے، جن میں سرمایہ منڈیوں تک رسائی، تجارت مخالف جذبات میں اضافہ، قرضہ جاتی پائیداری، اور ماحولیاتی لحاظ سے لچکدار اور شمولیتی معیشتوں کی تشکیل شامل ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک جیسے کثیرفریقی ادارے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عالمی اشتراک کو بڑھانے کی خاطر قائدانہ کردار ادا کریں۔

جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو ملک طویل مدتی ساختی مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے، اور اپنے کثیر فریقی اور دوطرفہ شراکت داروں کے تعاون سے درمیانی مدت میں پائیدار اور شمولیت پر مبنی معاشی نمو حاصل کر سکے گا۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: اقداماتگورنر اسٹیٹ بینکمعاشی استحکامنتائج
Previous Post

حلیم عادل شیخ کیخلاف پولیس موبائل جلانے کا کیس، پولیس سے ریکارڈ طلب

Next Post

سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی ترقی ہوگی، نوازشریف مہنگائی سے نجات، پاکستان کی معاشی بحالی کا حل ساتھ لارہا ہے،مریم نواز

News Editor

News Editor

Next Post
مریم نواز

سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی ترقی ہوگی، نوازشریف مہنگائی سے نجات، پاکستان کی معاشی بحالی کا حل ساتھ لارہا ہے،مریم نواز

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading