راولپنڈی کے علاقے تھانہ روات کی حدود میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں "غیرت” کے نام پر ایک ماں کو اس کے شوہر اور بیٹوں نے مل کر بے دردی سے قتل کر دیا۔ لاش کو ویرانے میں دفنایا گیا، تاہم ایک خاموش گواہ—گھر کی ہونے والی بہو—نے ظلم کی یہ داستان بے نقاب کر دی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ، نگینہ بی بی، کی شادی فضل مالک نامی شخص سے تقریباً 30 برس قبل ہوئی تھی۔ اس جوڑے کے پانچ بچے تھے۔ لیکن 15 جولائی کو حالات نے خطرناک موڑ لیا، جب فضل مالک کی ہونے والی بہو، ماہ نور، خوفزدہ ہو کر پشاور میں اپنے والد کے پاس بھاگ گئی۔ وہی اس ہولناک جرم کا راز کھولنے والی گواہ ثابت ہوئی۔
ماہ نور نے پولیس کو بتایا کہ فضل مالک نے اپنی اہلیہ پر بدچلنی کا الزام لگایا اور اسی "الزام” کی بنیاد پر اپنے دو بیٹوں کے ساتھ مل کر پہلے زہر دیا، پھر سر پر ڈنڈے مار کر اسے قتل کر دیا۔ بعد ازاں لاش کو ایک سنسان مقام پر دفن کر دیا گیا۔
پولیس نے مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا، ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کی نشاندہی پر وہ مقام تلاش کیا گیا جہاں خاتون کو دفن کیا گیا تھا۔ کھدائی کے بعد لاش برآمد ہوئی اور مزید تفتیش جاری ہے۔
یہ واقعہ اس اندھے معاشرتی رجحان کی ایک اور مثال ہے جہاں عورت کو "غیرت” جیسے بے معنی تصور کے نام پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے—اور جہاں اکثر مجرم وہی ہوتے ہیں جنہیں عورت کا محافظ ہونا چاہیے تھا۔