ٹوکیو(نیوز رپورٹر )ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے)کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مشترکہ جامع ورکنگ پلان (جوہری معاہدہ)پرانا ہو چکا ہے، لہذا ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے ایک نیا فارمولا تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس میں گروسی کا کہنا تھا کہ موجودہ مشترکہ جامع ورکنگ پلان محض ایک خالی غلاف رہ گیا ہے، میرا نہیں خیال کہ کوئی اس بات کا یقین کرے گا کہ یہ پلان موجودہ وقت میں کوئی کردار ادا کر سکے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک محدود مدت کا معاہدہ تھا ،اب اگر ہم تکنیکی زبان میں بات کریں تو یہ بالکل متروک ہو چکا ہے، یہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے قابل نہیں رہا۔
گروسی کے مطابق معاہدے کے متن میں پرانی معلومات مذکور ہے جن میں اسرائیل کی جانب سے استعمال کیے جانے والے سینٹری فیوجز بھی شامل ہیں۔
گروسی نے واضح کیا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ان کی ملاقات کے دوران میں جانبین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ جامع ورکنگ پلان جو ایران کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے بدلے انعامات پر مبنی ہے، اس کا فلسفلہ جاری رکھا جا سکتا ہے۔