لاہور(کامرس ڈیسک) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ حالات میںکاروبار رات ساڑھے آٹھ بجے بند کرنا ایک مشکل فیصلہ ہے لیکن تاجر برادری درپیش گھمبیر چیلنجز کے پیش نظر ملک کی خاطر قربانی دینے کیلئے تیار ہے ،
صوبائی حکومتیں بھی وفاق کے فیصلے میں ساتھ دیں تاکہ توانائی کی بچت کے ذریعے ملک کو بحران سے باہر نکالا جا سکے ، کاروبار ی سرگرمیوںکا جلد آغاز کر کے جلد بند کرنے سے یقینی طور پر سماجی طورپر مثبت تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے حکومتی فیصلے پر مختلف مارکیٹوں کے عہدیداروںسے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر تاجر رہنمائوں کی جانب سے تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
اشرف بھٹی نے کہا کہ ابتدائی تخمینے کے مطابق توانائی بچت سے ملک کو 62ارب روپے کی بچت ہو گی ۔حکومت جلد سے جلد درآمدی ایندھن سے چھٹکارا حاصل کرے اور بجلی کی ہائیڈرل پیداوار پر توجہ مرکوز کرے ، سستی بجلی میسر آنے سے عوام اورتاجر طبقے کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہماری معیشت مضبوط نہیں ہوتی اور ملک کو بحرانوں کا سامنا ہے ہمیںساتھ دینا چاہیے ۔ اس موقع پر شرکاء نے تہواروں کے دنوں میں تاجروں کو اضافی وقت کاروبار کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ اس سلسلہ میں پختہ یقین دہانی لے کر دی جائے ۔
اشرف بھٹی نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت سے ابتدائی بات ہو چکی ہے اور ان شا اللہ اس کی یقین دہانی بھی لی جائے گی۔ حکومت توانائی بچت پروگرام کا ایک جامع پلان پیش کرے، بچت پلان کے تحت تمام طبقات قربانی دیں اور اپنا حصہ ڈالیں۔حکومتی شخصیات اور سرکاری افسران کو حاصل مراعات میں بھی کٹوتی کی جائے اور جو سرکاری افسران تنخواہ کی صورت میں لاکھوں روپے میںمعاوضہ وصول کر رہے ہیں ان کے لئے مفت پیٹرول اوریوٹیلٹی بلز کی مراعات ختم کی جانی چاہئیں ۔