• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
اتوار, 29 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home انٹرنیشنل
اے آئی 2030

اے آئی 2030

اے آئی 2030 تک انسان جیسی ذہانت حاصل کر کے انسانیت کو تباہ کرسکتا ہے، گوگل کی پیشگوئی

Muhammad Siddique by Muhammad Siddique
اپریل 7, 2025
in انٹرنیشنل, سائنس اور ٹیکنالوجی
0 0
0

واشنگٹن (نیٹ نیوز ) ایک حالیہ تحقیق کے مطابق گوگل ڈیپ مائنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ 2030 تک انسانوں کے برابر ذہانت رکھنے والی مصنوعی ذہانت ممکن ہو سکتی ہے، جو انسانوں کے لئے شدید خطرات کا باعث بن سکتی ہے۔

اس تحقیق کے مطابق، اگر اے جی آئی کو صحیح طریقے سے کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ انسانیت کی بقا کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔ اے جی آئی یا مصنوعی عمومی ذہانت، ایک ایسا نظام ہے جو انسانوں کی طرح مختلف کاموں میں ذہانت کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔ جہاں تک محدود مصنوعی ذہانت مخصوص کاموں جیسے کہ زبان کی ترجمہ، چہرے کی شناخت، یا گیمز کھیلنے میں بہترین ہے، وہاںاے جی آئی وہ ذہانت ہے جو ہر قسم کے کاموں کو سمجھنے، سیکھنے اور حل کرنے میں انسانوں کی طرح طاقتور ہو۔

اے جی آئی کا مقصد ایک ایسا نظام تخلیق کرنا ہے جو انسانی ذہانت کے تمام پہلوں کو سمجھ سکے اور اس کا اطلاق مختلف شعبوں میں کر سکے۔ گوگل ڈیپ مائنڈ کی تحقیق میں یہ کہا گیا ہے کہ اے جی آئی کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے ممکنہ خطرات بھی بڑھ جائیں گے۔ ان خطرات کو چار بڑے زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے،غلط استعمال: اے آئی کو نقصان دہ طریقوں سے استعمال کرنا۔غلط ہم آہنگی: اے آئی کے اہداف اور انسانوں کے مفادات میں عدم مطابقت۔غلطیاں: اے آئی کے نظام میں پیش آنے والی غلطیاں جو نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہیں۔

ساختی خطرات: اے آئی کی ساخت اور اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کے ساتھ جڑے خطرات۔ ڈیپ مائنڈ نے اس تحقیق میں ان خطرات کے سدباب کے لیے حکمت عملی بھی وضع کی ہے، جس میں اے آئی کے غلط استعمال کو روکنے پر زور دیا گیا ہے۔ ان خطرات کی روک تھام کے لیے ایک عالمی سطح پر معیاری نگرانی کی ضرورت بھی محسوس کی گئی ہے۔ ڈیپ مائنڈ کے سی ای او، ڈیمس ہیسبیس، نے حال ہی میں کہا کہ اگلے پانچ سے دس سالوں میں اے جی آئی کی ترقی کی توقع ہے اور اس کے ساتھ ہی اس کے خطرات بھی بڑھ جائیں گے۔

ان کا خیال ہے کہ اے جی آئی کے لئے ایک عالمی سطح پر تنظیم بنانی چاہیے، جیسے کہ یورپی مرکز برائے جوہری تحقیق یا بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرح۔ ان کا ماننا ہے کہ اس نوعیت کے تحقیقی ادارے اے جی آئی کی ترقی کے ساتھ منسلک خطرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ گوگل ڈیپ مائنڈ کے مطابق، اے آئی کے ممکنہ خطرات میں سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ اس کی طاقت اتنی بڑی ہو سکتی ہے کہ وہ انسانیت کے لیے ایک حقیقی خطرہ بن جائے۔ اگر اے آئی کو مناسب طریقے سے کنٹرول نہ کیا گیا تو اس کے غلط استعمال یا ساختی خطرات انسانوں کی بقا کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اس کی ترقی کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر اس کی نگرانی اور اخلاقی پہلوں پر بھی سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسے حالات میں جہاں اے آئی کی ترقی ممکنہ طور پر انسانیت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے، اس کی نگرانی اور احتیاطی تدابیر انتہائی ضروری ہیں۔ عالمی سطح پر ایک ایسا ادارہ قائم کرنا جو اے جی آئی کی ترقی اور اس کے استعمال پر نگرانی رکھے، اس خطرے کو کم کرنے کے لیے ضروری ہو سکتا ہے۔ ڈیمس ہیسبیس نے کہا ہے کہ اے آئی کے لئے ایک یونائیٹڈ نیشن جیسے عالمی ادارے کی ضرورت ہے جو مختلف ممالک کے ساتھ مل کر اس کی ترقی اور استعمال پر نگرانی رکھے۔

اے جی آئی کی ترقی کے ساتھ جڑے خطرات اور فوائد دونوں ہی موجود ہیں۔ اگرچہ اے جی آئی دنیا کو نئے امکانات فراہم کر سکتا ہے، مگراس کی طاقت اور صلاحیتیں ایسی ہو سکتی ہیں کہ اگر اس پر مناسب قابو نہ پایا گیا تو یہ انسانوں کے لئے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لئے اے جی آئی کی ترقی کو انتہائی احتیاط اور عالمی سطح پر ایک معیاری نگرانی کے تحت کرنا بہت ضروری ہے تاکہ اس کے منفی اثرات سے بچا جا سکے اور انسانیت کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: انسانانسانیتاے آئی 2030پیشگوئیتباہذہانتگوگل
Previous Post

اسرائیل فوج کا غزہ میں صحافیوں کے خیموں پر حملہ ، ایک صحافی زندہ جل گیا

Next Post

میانمار زلزلہ، ہلاک و زخمی افراد کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی

Muhammad Siddique

Muhammad Siddique

Next Post
میانمار

میانمار زلزلہ، ہلاک و زخمی افراد کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading