واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے ایران پر مزید حملوں کو روکنے سے متعلق ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو مسترد کر دیا ہے۔
ری پبلکن پارٹی کی اکثریت رکھنے والی سینیٹ نے قرارداد کے خلاف 53 ووٹ دیے، جبکہ اس کے حق میں 47 ووٹ آئے۔ اس ناکامی کے بعد صدر کو ایران پر کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے کانگریس سے پیشگی اجازت لینے کی شرط ختم ہوگئی ہے۔
قرارداد میں صدر ٹرمپ پر زور دیا گیا تھا کہ وہ ایران پر مزید کسی بھی عسکری اقدام سے پہلے کانگریس کی منظوری لازمی حاصل کریں۔ تاہم صدر ٹرمپ پہلے ہی یہ واضح کر چکے ہیں کہ اگر حالات نے تقاضا کیا تو وہ ایران کی جوہری تنصیبات کو دوبارہ نشانہ بنانے سے نہیں ہچکچائیں گے۔
امریکہ نے حالیہ حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت قانونی قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے اجتماعی دفاع کے اصول کے تحت کیے گئے، جن کا مقصد ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا تھا۔
امریکی مؤقف کے مطابق ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے حصول اور ان کے ممکنہ استعمال کے خطرے کو روکنا انتہائی ضروری تھا۔ ساتھ ہی واشنگٹن حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اب بھی ایران کے ساتھ سفارتی معاہدے کے لیے سنجیدہ ہیں۔