گلگت میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر اُن کا اثر و رسوخ واقعی ہوتا، تو آج وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ہوتے۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ٹیم میں میچ ونرز کی بھرمار تھی، مگر آج یہ صورتحال مختلف ہے۔
آفریدی نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت نچلی سطح سے شروع ہونی چاہیے، اور ایسے لوگ لائے جائیں جو ٹریننگ کا اصل ہنر جانتے ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کا نظام چہرے بدلنے سے نہیں، نظریہ بدلنے سے بہتر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر وہ بورڈ میں آئے، تو صرف ملک کے لیے خدمات انجام دیں گے، کسی عہدے یا کنٹریکٹ کی لالچ نہیں ہوگی۔