بھارتی میڈیا کے متنازع اینکر ارناب گوسوامی اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ کے خلاف جھوٹی اور گمراہ کن خبروں کے پھیلاؤ پر قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انڈین یوتھ کانگریس کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے بعد دونوں کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ارناب اور مالویہ نے پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ تناؤ کے دوران جان بوجھ کر جعلی اور من گھڑت اطلاعات کی باقاعدہ مہم چلائی، جس کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور سیاسی مقاصد حاصل کرنا تھا۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ ان جھوٹی اطلاعات نے نہ صرف بھارت کے اندر عوامی شعور کو متاثر کیا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔
یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب جارج ٹاؤن یونیورسٹی کی معروف پروفیسر کرسٹین فیئر ارناب گوسوامی کے ٹاک شو سے دورانِ شو ہی واک آؤٹ کر گئیں۔ انہوں نے شو کے بعد بیان میں کہا، ’’جب پورا ماحول چیخ و پکار اور جذباتی شور سے بھرا ہو، تو ایسے پلیٹ فارم پر وقت ضائع کرنے کے بجائے دنیا میں اور بھی بہت سے تعمیری کام کیے جا سکتے ہیں۔‘‘
یہ پہلا موقع نہیں جب گوسوامی کے صحافتی طرزِ عمل پر تنقید کی گئی ہو۔ ماضی میں بھی ان کے چینل نے کئی مواقع پر ایسی خبریں نشر کیں جو بعد میں جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ مقدمہ نہ صرف ارناب گوسوامی بلکہ مجموعی طور پر بھارتی میڈیا میں جھوٹ اور پروپیگنڈا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف ایک اہم پیش رفت ہے۔