مظفرآباد: آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ مودی نے کشمیر کی سالمیت پرحملہ کرکے آخری کارڈ کھیلا ہے اور یہی مودی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچائے گا، اس سے قبل کشمیر عالمی دنیا کا مسئلہ نہیں تھا حالانکہ میں نے امریکہ کے دورے کے دوران امریکی صدر سے بھی اس بارے میں بات کی، لیکن کشمیر کو عالمی سطح پر وہ اہمیت نہیں دی جارہی تھی لیکن اب دنیا بھر کے ممالک اور میڈیا مسئلہ کشمیر پر بات کررہاہے، میں اس پارلیمان میں کھڑے ہو کر اعلان کرتاہوں کہ کشمیر کے لیے دنیا بھر میں سفیر بنوں گا تاکہ مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنلائز کیا جائے
عمران خان نے کہا کہ مودی کا یہ حربہ ہی اب مودی کو نقصان پہنچائے گا، اس سب کے پیچھے آرایس ایس کی انتہاپسدانہ سوچ کارفرما ہے، اسی سوچ کے تحت مہاتما گاندھی کو قتل کیا گیا، بابری مسجد کو شہید کیا گیا، گحرات میں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی اور اب کشمیر کو سب سے بڑی جیل بنا دیا گیاہے
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں خوف ہے کہ کشمیر میں جب کرفیو اٹھایا جائیگا تو نجانے کیسا طوفان آئے، مودی کے وزیر نے کہا کہ کشمیری عورتوں کو قبر سے نکال کر عصمت دری کریں گے، ایسی بات کوئی انسان نہیں کرسکتا، یہ لوگ بیمار ذہنیت کے مالک ہیں
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد نظریہ پاکستان ہے، قائداعظم ہندو مسلمان اتحاد کے حامی تھے، انگریز سے آزادی کے لیے مل کر جدوجہد پریقین رکھتے تھے لیکن وقت نے ان کو باور کروادیا کہ ہندو کس سوچ کے تحت چل رہاہے، اسی بنیاد پر دوقومی نظریہ وجود میں آیا اور پھر ایک دن پاکستان وجود میں آیا، قوم قائداعظم کی شکر گزار ہے انہی کی وجہ ہم آج آزاد ملک میں رہ رہے ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ جنگ کسی مسئل کا حل نہیں لیکن بھارت کسی غلط فہمی کا شکار ہے، ہمیں اس نوبت پر نہ پہنچایا جائے کہ ہمارے پاس صرف ایک راستہ بچے، مودی نہیں جانتا کہ مسلمان موت سے نہیں ڈرتا، مسلمان کبھی پہل نہیں کرتا، مودی سن لے مسئلہ کشمیر کے لیے ہرحد تک جانے کے لیے تیارہیں، مودی کو پیغام دیتاہوں کہ ایکشن لے ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، پاکستانی قوم اور پاکستانی فوج بھرپور جواب دے گی
عمران خان نے کہا اگر جنگ ہوئی تو دنیا ذمہ دار ہوگی، اب ٹرائل ہمارا نہیں اقوام متحدہ کا ہے، کیا اقوام متحدہ تب چلتی ہے جب طاقتور فیصلہ کرے، اقوام متحدہ سن لے یہ سوا ارب مسلمانوں کا معاملہ ہے، ہم عالمی عدالت انصاف سمیت ہر فورم پر جائیں گے
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بھارت کے ساتھ سارے مسئلے مذاکرات سے حل ہوسکتے ہیں لیکن ان کے اندر نفرت بھری ہوئی ہے اسلیے وہ پاکستان کو سبق سکھانا چاہتا ہے،مودی نے الیکشن پاکستان سے نفرت کی بنیاد پرلڑا، آرایس ایس نے نظریہ ہٹلر کی نازی پارٹی سے لیا ہے، ہم ان کا نظریہ سمجھ لیں تو بہت کچھ سمجھ جائیں گے
تقریر کے آخر میں وزیراعطم عمران خان نے یوم آزادی کی مناسبت سے قائداعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا، وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ریاست مدینہ میں کسی سے ظلم زبردستی اورزیادتی نہیں کی جاتی تھی، اسلام تنگ نظر دین نہیں، بلکہ اسلام ہر شہری کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے، پاکستان کو اسی نظریے کے تحت ریاست مدینہ جیسا بنانا ہے، پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنانا ہے
وزیراعظم نے کہا میں مودی کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ کشمیری بہت سخت جان قوم ہیں، یہ لاالہ الاللہ پر یقین رکھنے والی قوم ہے جس ڈٹی رہنا جانتی ہے، انہوں نے بیشمار قربانیاں دی ہیں، تم کہتے ہو کہ سبق سکھائیں گے، میں کہتاہوں کہ اب مودی کو سبق سکھایا جائیگا