واشنگٹن(نیوز ڈیسک)وائٹ ہاس کے اعلان کے بعد کہ کیف نے اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے کلسٹر بم کی درخواست کی ہے، امریکی محکمہ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ وہ یہ ہتھیار یوکرین کو فراہم کرے گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ یوکرین کو نئے ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرے گا۔ اس نے کہا کہ کیف نے ان ہتھیاروں کو اپنی سرزمین پر محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کا عہد کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ روس کی جیت یوکرین کے کلسٹر گولہ بارود کے حصول کے خطرات سے بھی زیادہ خراب ہے۔
پینٹاگون نے انکشاف کیا کہ یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود کی ترسیل اس کے جوابی حملے کے لیے موزوں ٹائم ٹیبل کے مطابق ہوگی۔ وائٹ ہاس نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ اس تنازع میں یوکرین کو بے دفاع نہیں چھوڑے گا۔وائٹ ہاس نے یہ بھی کہا کچھ اتحادیوں کو واشنگٹن کی طرف سے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود بھیجنے پر تحفظات ہیں۔ کیف نے جھڑپوں کے خاتمے کے بعد بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔
یوکرین صرف وہی جنگی ساز و سامان استعمال کرے گا جو اس کی سرزمین پر پہنچے گا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن کلسٹر گولہ بارود کے استعمال کے خطرے سے آگاہ ہے اور اسی وجہ سے ان کے بارے میں فیصلہ موخر کیا گیا ہے۔وائٹ ہاس نے روس پر یوکرین کی جنگ میں کلسٹر گولہ بارود استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے زور دیا کہ کیف کو نیٹو میں شمولیت کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہییں۔
یہ جمعہ کو ایک امریکی عہدیدار کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا کہ صدر بائیڈن نے یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ کیف کو کلسٹر بم فراہم کرنا امریکہ کی قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔دوسری طرف ہیومن رائٹس واچ نے روس اور یوکرین سے کلسٹر گولہ بارود کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کیا اور امریکہ پر زور دیا کہ کلسٹر گولہ بارود کیف کو فراہم نہ کیا جائے۔
٭٭٭٭٭