ویب ڈیسک
5 اپریل 2025
بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کی حالیہ ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے۔
یہ ملاقات تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں ’بمسٹک‘ سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان 40 منٹ کی بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں مودی نے زور دیا کہ ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جو دوطرفہ تعلقات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق مودی نے ایک جمہوری، پرامن، مستحکم اور ترقی پسند بنگلہ دیش کی حمایت کا اعادہ کیا اور تعلقات میں مثبت پیش رفت کی خواہش ظاہر کی۔
بنگلہ دیش کی جانب سے ملاقات کو ’واضح، نتیجہ خیز اور تعمیری‘ قرار دیا گیا۔ محمد یونس نے کہا کہ بنگلہ دیش بھارت کے ساتھ مل کر دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے بھارت میں پناہ لینے کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں سرد مہری آ گئی تھی۔ بھارت کی جانب سے حسینہ کو بنگلہ دیش واپس نہ بھیجنے کے فیصلے پر ڈھاکہ میں عوامی سطح پر شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ ملاقات سے ایک نئے باب کا آغاز ممکن ہے، مگر اصل کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ دونوں ممالک کس حد تک عملیت پسندی اور باہمی احترام کو ترجیح دیتے ہیں۔