پاپ موسیقی کے شہنشاہ، آنجہانی مائیکل جیکسن پر بننے والی نئی بایوپک فلم کی ریلیز اب غیر یقینی کا شکار ہو چکی ہے، اور اطلاعات کے مطابق فلم کو ایک سال کی تاخیر کا سامنا ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم کی ریلیز میں تاخیر کی بنیادی وجہ بعض متنازع مناظر کی دوبارہ عکس بندی (ری شوٹس) ہے، جن پر فلمی حلقوں میں شدید بحث جاری ہے۔
اسٹوڈیو ’لائنس گیٹ‘ کے سی ای او، جون فیلتھائمر نے 22 مئی کو کمپنی کی سالانہ مالیاتی رپورٹ کے دوران انکشاف کیا کہ فلم کی ریلیز کے بارے میں حتمی حکمت عملی جلد طے کی جائے گی، تاہم امکان ہے کہ یہ فلم مالی سال 2025 میں سینما گھروں کی زینت نہ بن سکے۔
فیلتھائمر کے مطابق تاخیر سے جہاں 2026 کے مالیاتی نتائج متاثر ہوں گے، وہیں 2027 کے منصوبوں کو نیا زور ملے گا۔ واضح رہے کہ ’لائنس گیٹ‘ کا مالی سال 31 مارچ 2026 کو مکمل ہوتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ فلم کی نمائش اپریل 2026 کے بعد ہی ممکن ہے۔
دوسری جانب، لائنس گیٹ فلم ڈویژن کے سربراہ، ایڈم فوگل سن نے تصدیق کی ہے کہ اس بایوپک فلم کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ پہلے اس کی ریلیز 18 اپریل 2025 مقرر کی گئی تھی، جسے اب 3 اکتوبر 2025 تک مؤخر کیا جا چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلم کے بعض مناظر 1993 میں ہونے والے ایک خفیہ عدالتی معاہدے سے ٹکرا رہے تھے، جس کے تحت متعلقہ افراد کو فلم میں شامل کرنا ممنوع تھا — یہی تنازع ری شوٹس کی بڑی وجہ بن گیا ہے۔