ویب ڈیسک
14 اپریل 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر چین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی میدان میں بدترین رویہ دکھانے والا کوئی بھی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، اور چین خاص طور پر اس فہرست میں سرفہرست ہے۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکا جلد موبائل فونز پر ٹیرف عائد کرنے جا رہا ہے، تاہم اس فیصلے میں کچھ نرمی کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف کی شرح کا باضابطہ اعلان اگلے ہفتے کیا جائے گا، اور کچھ کمپنیوں کو محدود ریلیف دیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کئی ممالک امریکا کے ساتھ غیرمنصفانہ تجارتی رویہ اپنائے ہوئے ہیں، لیکن اب ایسا مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ادھر چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرے اور باہمی احترام کے اصولوں پر واپس آئے۔ چینی وزارت تجارت کے ترجمان کے مطابق، امریکا کو چاہیے کہ وہ غلط فیصلوں پر نظرثانی کرے اور اقتصادی تعلقات میں توازن قائم کرے۔
یاد رہے کہ اس وقت امریکا نے بیشتر چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جبکہ چین نے بھی امریکی اشیاء پر 125 فیصد ٹیرف لاگو کیا ہوا ہے، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔