بیجنگ (نیوز ڈیسک)چینی وزیرخارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین اور جرمنی حریف نہیں ساتھی ہیں،دونوں ممالک کو آزادی اور خود مختاری کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھاناہے،
جرمنی سمیت دنیا کے دوسرے ممالک کو ترقی کے زیادہ مواقع ملیں گے،چین جرمنی کے ساتھ ہمہ جہت تبادلے کرنا چاہتا ہے ۔چین کے وزیرخارجہ چھن گانگ اور چین کے دورے پر آئی ہوئی جرمن وزیرخارجہ اینالینا بیئربوک نے بیجنگ میں سفارتکاری اور سلامتی پر چین ـجرمنی اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے چھٹے دور کی مشترکہ صدارت کی۔
چینی وزیرخارجہ چھن گانگ نے کہاکہ چین اور جرمنی حریف نہیں ساتھی ہیں۔ دونوں ممالک کو آزادی اور خود مختاری کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھاناہے۔ چین اعلیٰ معیاری ترقی کے فروغ، نئے ترقیاتی ڈھانچے کی تعمیر اور کھلے پن کو وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے جس سے دنیا کو مزید وسیع چینی مارکیٹ فراہم ہو گی اور جرمنی سمیت دنیا کے دوسرے ممالک کو ترقی کے زیادہ مواقع ملیں گے۔
چین جرمنی کے ساتھ ہمہ جہت تبادلے کرنا چاہتا ہے اور تمام شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ جرمنی کی وزیرخارجہ اینالینا نے کہا کہ جرمنی، آزادی و خود مختاری کے ساتھ چین سے اپنے تعلقات کو فروغ دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تبادلوں کو بحال کرنے کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا ایک مشترکہ نصیب کا حامل معاشرہ ہے۔تمام ممالک کو منصفانہ اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔ جرمنی ”ڈی کپلنگ ” سے متفق نہیں ہے۔
جرمنی کی وزیرخارجہ نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مفاہمت میں چین کی کوششوں پر مبارک دیتے ہوئے عالمی امور میں چین کے ساتھ قریبی تعاون برقرار رکھنے کی توقع کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین یوکرین بحران میں اپنا مخصوص کردار ادا کرے گا۔
چینی وزیرخارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین بحران کو حل کرنے کا واحد راستہ، پرامن مذاکرات ہیں۔چین ہمیشہ کی طرح جنگ بندی، مذاکرات کی بحال اور سیاسی حل کے لیے اپنا تعمیراتی کردار ادا کرے گا۔یوکرین بحران سے سبق حاصل کرتے ہوئے سوچ بچار کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اسٹریٹجک خودمختاری پر قائم رہنے کے لیے یورپ کی حمایت کرتے ہیں تاکہ طویل مدتی امن قائم کرنے کے لییاقدامات کیے جائیں۔