کراچی (کورٹ رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی ٹاسک فورس کوہدایت کی ہے کہ چھوٹے بچوں کی گمشدگی کے کیسز پر خصوصی توجہ دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں 2011سے لاپتا بچی مریم کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔12 سال گزرجانے کے باوجود گمشدہ کم سن لڑکی کا سراغ نہ لگایا جاسکا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔
جس میں کہا گیا کہ لاپتا بچی مریم کا ابھی تک کہیں پتا نہیں چل سکا ہے۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ بچی کی بازیابی کے لیے صوبائی ٹاسک فورس کے 14 سیشن ہوچکے ہیں۔دورانِ سماعت کم سن لڑکی کی عدم بازیابی پر عدالت نے اظہار برہمی کیا اورریمارکس دیے کہ صوبائی ٹاسک فورس ہر لاپتا شہری کی بازیابی کو باریک بینی سے جائزہ لے۔عدالت نے صوبائی ٹاسک فورس کو ہدایت کی کہ چھوٹے بچوں کی گمشدگی کے کیسز پر خصوصی توجہ دی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے جے آئی ٹی سربراہ اور صوبائی ٹاسک فورس سے 18 ستمبر تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی اورہدایت کی کہ بچی کی بازیابی کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے۔وکیل درخواست گزارکا کہنا تھا کہ بچی 2011 سے ملیر سٹی تھانے کی حدود سے لاپتا ہوئی ہے۔ 12 سال گزر چکے بچی کا تاحال کچھ پتا نہیں چل سکا۔