لاہور(نمائندہ خصوصی ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام ترکی اور شام کے غم میں برابر کے شریک ہیں، مجموعی طورپر 142ٹن امدادی سامان ترکیہ بھیجا گیا،
12ٹن امدادی سامان پی آئی اے جہاز سے لاہور سے ترکیہ پہلے ہی روانہ ہو چکا ہے،100ٹن امدادی سامان ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کےلئے بھجوایا جا رہا ہے ،زلزلہ کی تباہی سے ہر طرف ہولناک مناظر دکھائی دیتے ہیں، پاکستانی عوام اپنے ترک بہن بھائیوں سے ساتھ ہے،ترکیہ اور پاکستان کے رشتے صدیوں سے جڑے ہوئے ہیں، ترکیہ میں شدید برفباری ہے وہاں خیموں کی سخت ضرورت ہے،پاکستان کی جانب سے خیموں کی ترسیل شروع ہوچکی ہے، وزارت مذہبی امور کو مساجد میں زلزلہ متاثرین کی امداد کےلئے عطیات جمع کرانے کےلئے اپیل کی ہدایت کی، ملک میں عطیات جمع کرانے لےئے 13مراکز قائم کیے گئے ہیں، زلزلہ زدگان کی مدد کےلئے نقد رقم وزیراعظم اکاﺅنٹ میں جمع کرائیں، زلزلہ زدگان کےلئے اشیاءخوردونوش این ڈی ایم اے کو جمع کرائیں،جو خدمت ہوگی اسے بجا لائیں گے،ترک اور شامی بھائیوں کی مدد کےلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
جمعہ کے روز لاہور ہوائی اڈے پر ترکیہ کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترک بھائیوں کی مدد کےلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، ترکیہ عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں بہت ہی خوفناک اور بدترین زلزلے نے تباہی مچائی، ترک اور شام کے بھائیوں کی مدد کےلئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، پاکستان مشکل وقت میں ترکیہ کے ساتھ کھڑا ہے،ترکیہ اور شام میں ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے، لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہو گئے،بے گھر سرو سامان افراد اپنے پیاروں کی تلاش میں ہیں، اللہ کے کرم و فضل سے ایک بچی زندہ نکال لی گئی، ملبہ کے نیچے ایک ماں نے بچے کو جنم دیا لیکن وہ خود جانبر نہ ہوسکی، زلزلہ سے ہر طرف ہولناک مناظر دکھائی دیتے ہیں،ترکیہ عوام ترک صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں مشکل حالات سے نکلیں گے، شام کے عوام بھی مشکل حالات سے نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی عوام اپنے ترک اور شامی بہن بھائیوں سے ساتھ ہے، جب یہ ہولناک واقعہ پیش آیا تو ترک صدر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، ان سے گزارش کی کہ نہ صرف ہم ترک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں بلکہ جو خدمت ہمارے لائق ہوگی اسے ہر طریقے سے بجا لائیں گے،ترکیہ اور پاکستان کے رشتے صدیوں سے جڑے ہوئے ہیں، پاکستان کبھی بھی مشکل حالات میں ترکیہ کو تنہا نہیں چھوڑے گا، 2005ءمیں جب زلزلہ آیا تو ایک لاکھ افراد جاں بحق ہو گئے اور ہر طرف تباہی تھی، 2010ءمیں جنوبی پنجاب اور خیبر پختوانخوا میں بدترین سیلاب آیا، ترک صدر بذات خود اپنی اہلیہ کے ہمراہ پاکستان تشریف لائے،کئی ملین ڈالز پاکستان کو امداد دی گئی، ترکیہ نے پاکستان کی بڑھ چڑھ کر مددکی۔وزیراعظم نے کہا کہ جس دن زلزلہ آیا اسی رات پاک آرمی میڈیکل اور ریسرچ ٹیم روانہ کی گئی، ایک ایئربرج قائم ہوچکاہے جس کے ذریعے ریلیف کا کام جاری ہے،20ٹن امدادی سامان ترکیہ کے عوام کےلئے روانہ ہوجا ئے گا، پاک فضائیہ کا ایک جہاز کچھ دیر بعد دوبارہ سامان لے کر جائے گا، 100ٹن سامان لیکر ٹرکس براستہ ایران ترکیہ جائیں گے، ترکیہ میں شدید برفباری ہے وہاں خیموں کی سخت ضرورت ہے،پاکستان کی جانب سے خیموں کی ترسیل شروع ہوچکی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب پاکستان میں سیلاب آیا تو صدر ادوان کی بیگم نے دنیا بھر میں مدد کی اپیل کی،ترک صدر کی بیگم نے اپنا ہار سیلاب متاثرین کےلئے عطیہ کیا،گزشتہ روز چاروں وزرائے اعلیٰ سے بات ہوئی، ان سے درخواست کی کہ اپنے سینٹر یا این ڈی ایم اے میں امدادی سامان جمع کرائیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا مشکو رہوں کہ انہوں نے مدد کی یقین دہانی کرائی، وزیر مذہبی امور کو درخواست کی کہ آج مساجد میں عطیات کےلئے اپیل کریں، ملک میں عطیات جمع کرانے لےئے 13مراکز قائم کیے گئے ہیں، زلزلہ زدگان کی مدد کےلئے نقد رقم وزیراعظم اکاﺅنٹ میں جمع کرائیں، زلزلہ زدگان کےلئے اشیاءخوردونوش این ڈی ایم اے کو جمع کرائیں۔
اس سے قبل وزیراعظم کو امدادی سامان سے متعلق بریفینگ میں بتایا گیا کہ ترک بھائیوں کےلئے زمینی راستے سے بھی امداد بھیجی جائے گی، ترکیہ کا فوجی طیارہ امدادی سامان لیجانے کےلئے لاہور ایئرپورٹ پر موجود ہے، امدادی سامان فوجی جہاز اے -400-ایم© میں بھیجا گیا، امدادی سامان میں سردی سے بچنے کےلئے خیمے اور دیگر اشیاءشامل ہیں،مجموعی طورپر 142ٹن امدادی سامان وزیراعظم شہباز شریف کی نگرانی میں لاہور سے ترکیہ بھیجا گیا،12ٹن امدادی سامان پی آئی اے جہاز سے لاہور سے ترکیہ پہلے ہی روانہ ہو چکا ہے،100ٹن امدادی سامان ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کےلئے بھجوایا گیا۔1486ٹن امدادی سامان ترکیہ اور شام بھیج رہے ہیں۔