لاہور(کامرس ڈیسک) لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت اور ایف بی آر پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر ٹیکسز کی تعداد اور شرح کم کرنے کا تجربہ کریں،
ہر طرح کے اقدامات کے باجوود محصولات وصولیوں میں شارٹ فال آ رہا ہے ، پراپرٹی سیکٹر کے خلاف مہم جوئی کی بجائے اتفاق رائے سے پالیسیاں بنائی جائیں ۔
لاہور ٹیکس بار کے صدر شہباز صدیق،جنرل سیکرٹری انیب اختر انصاری،نائب صدر میاں محمد زاہد،فنانس سیکرٹری حسن یوسف اورجوائنٹ سیکرٹری احمد رضا نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ معیشت کے اشاریے بہتر ہو رہے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہوگایہ کامیابی کہیں عارضی تو نہیں ، زر مبادلہ کے ذخائر کی حقیقت سب کے سامنے ہے ، تجارتی خسارہ ایک بار پھر بڑھ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب تک معیشت سے جڑے ہوئے شعبوں کا اعتماد بحال نہیں ہوگا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب نہیں کیا جا سکتا۔ آج رئیل سیکٹر کا سارا پیسہ دبئی منتقل ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر شخص ایف بی آر سے خوف کھاتا ہے جس کی وجہ غیر ضروری نوٹسز کے ذریعے ہراساں کیا جانا ہے ۔
حکومت نظام کو آٹومیشن لانے پر توجہ مرکوز کرے ، ایف بی آر کے شعبوں کو ایک دوسرے سے الگ کیا جائے تاکہ خانہ پری کی بجائے حقیقی معنوں میں کام ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں ٹیکسز کے اربوں روپے کے کیسز زیر التواء ہیں لیکن جب ان کے فیصلے ہوں گے تو زیادہ کیسز خارج ہو جائیں گے ۔