امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری طاقت کو مکمل طور پر نیست و نابود کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن کے خواہاں ہیں، لیکن بعض مواقع پر امن قائم رکھنے کے لیے سخت فیصلے بھی ناگزیر ہوتے ہیں۔
ایران کے خلاف ممکنہ امریکی کارروائی پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکی زمینی افواج بھیجنا ان کا "آخری آپشن” ہوگا۔ ان کا کہنا تھا:
"یہ وہ قدم ہے جس سے ہر کوئی بچنا چاہے گا۔”
صحافی کے اس سوال پر کہ کیا وہ اسرائیل کو ایران پر حملے کا فیصلہ کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیں گے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایران کو صورتحال سنبھالنے کا موقع دے رہے ہیں اور ممکنہ فیصلے کے لیے دو ہفتے سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے پاس ایران کی فورڈو میں واقع زیر زمین جوہری تنصیب کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی کوئی حقیقی صلاحیت موجود نہیں۔ ان کے بقول:
"اسرائیل صرف ایک چھوٹے سے حصے کو نقصان پہنچا سکتا ہے، لیکن وہ گہرائی تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ ان کے پاس وہ ٹیکنالوجی ہی نہیں۔”
تاہم ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ شاید ایسی تباہ کن کارروائی کی ضرورت ہی نہ پڑے اور حالات سفارتی طریقے سے سنبھل جائیں۔