سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اچانک واشنگٹن پہنچ گئے ہیں، جس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ دورۂ سعودی عرب کے انتظامات کو حتمی شکل دینا ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، ٹرمپ کی دوسری صدارتی مدت کا یہ پہلا بین الاقوامی دورہ ہو سکتا ہے، جو 2017 کے مشہور دورۂ ریاض کی یاد تازہ کر دے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزادہ فیصل نہ صرف دورے کی تفصیلات طے کریں گے بلکہ غزہ، یمن اور شام کی صورتحال پر بھی امریکی حکام سے تبادلہ خیال کریں گے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، شہزادہ فیصل اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے اہم عالمی و علاقائی امور پر ملاقات کریں گے، جس میں معاشی تعاون بھی زیرِ بحث آئے گا۔
یاد رہے کہ جنوری 2025 میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا، جس پر صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ سعودی عرب تقریباً ایک ٹریلین ڈالر امریکی کمپنیوں پر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، ٹرمپ اس موقع کو سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں تاکہ اپنی خارجہ پالیسی کو ایک نئی کامیابی کے طور پر پیش کر سکیں۔