واشنگٹن(انٹرنیشنل نیوز)امریکا اور چین کے صدور نے ٹیلی فونک رابطے میں تائیوان، ٹک ٹاک اور تجارت سمیت مختلف تنازعات پر تبادلہ خیال کیاہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دوسرے دور صدارت کا حلف اٹھانے سے قبل اور چینی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کے اعلانات کے باوجود چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ دونوں بڑی طاقتوں کے صدور اس رابطے پر مطمئن ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ نے کاخیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک اچھی پیش رفت قرار دیا ۔
چینی میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ٹرمپ اور وہ دونوں چین-امریکی تعلقات کے مثبت آغاز کیلئے پرامید ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں جاری بیان میں کہاکہ یہ کال چین اور امریکا دونوں کیلئے بہت اچھی تھی، مجھے توقع تھی کہ ہم مل کر کئی مسائل حل کرلیں گے اور اس کیلئے فوری آغاز کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے متوازن تجارت، ادویات، ٹک ٹاک اور دیگر کئی امور پر تبادلہ خیال کیا۔انہوںنے کہاکہ صدر شی جن پنگ اور میں دنیا کو مزید پرامن اور محفوظ بنانے کیلئے ہر ممکن کام کریں گے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے تائیوان کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جس کے بارے میں بیجنگ کا دعویٰ ہے کہ یہ ان کا علاقہ ہے اور امید ظاہر کی کہ امریکا اس معاملے پر انتہائی احتیاط سے کام لے گا۔صدر شی جن پنگ نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق ہے اور امید ہے کہ امریکی حکام احتیاط برتیں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکا اور چین کے درمیان اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کا احترام کرتے ہیں اور کشیدگی اور تنازعات سے بچتے ہوئے تجارتی تعلقات دونوں کیلئے سود مند ہوں گے۔