لاہور(شوبز ڈیسک)سینئر اداکارہ حنا دلپذیر نے کہا ہے کہ مجھے رونے دھونے والے کردار بالکل اچھے نہیں لگتے.
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ میں نے اپنی مرضی سے کامیڈی کا انتخاب نہیں کیا بلکہ میرے لئے اپنے آپ ہی راستے بنتے گئے،مجھے اپنے ہر کردار سے محبت ہے کیونکہ اگراپنے کرداروں سے مجھے محبت نہیں ہوگی تو لوگ مجھ سے کیسے محبت کریں گے،میں بعض اوقات لرز کے رہ جاتی ہوں کہ لوگ مجھ سے اتنی محبت کرتے ہیں۔
ایک انٹر ویو میں اداکارہ نے بلبلے کی کامیابی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ ہم چاروں میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو کسی کے بارے میں کوئی منفی جذبہ رکھتا ہو۔اداکارہ نے کہا کہ میں نے بہت سی مشکلات کا بھی سامنا کیا مگر کبھی کسی مشکل کو پہاڑ نہیں سمجھا،میرا ایمان ہے، ہر چیز کے ہونے کا ایک مقصد ضرور ہوتا ہے جو اس وقت سمجھ نہیں آتا، کچھ دیر بعد سمجھ آتا ہے۔
لوگ نصیب کو کوستے رہتے ہیں، اللہ سے شکوے شکایتیں کرتے ہیں ،میں سمجھتی ہوں آپ جونہی اللہ کی رضا میں سرجھکا دیتے ہیں تو امتحا ن بھی ختم ہوجاتے ہیں۔ اداکارہ نے کہا کہ جب شوہر سے علیحدگی ہوئی تو میری تعلیم محض انٹر تھی، مجھے کہیں نوکری نہیں ملتی تھی،میں نے ریڈیو کے لئے ڈرامہ لکھا تھا،
اسی کہانی کا سکرپٹ ٹی وی کے لئے لکھ کر ٹی وی اسٹیشن گئی تومیری زندگی کے دوسرے دور کا آغاز ہوا،ایک مختصر سین کے بعد مجھے ڈائریکٹر نے برنس روڈ کی نیلوفر کے لئے کاسٹ کر لیا اور پھرمیں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی جاری رکھی۔
انہوںنے کہا کہ اگر میرے والد مجھے سپورٹ نہ کرتے تو آج میں مومو یا شکورن بھی نہ ہوتی۔انہوںنے بشریٰ انصاری سے موازنہ کئے جانے بار ے سوال کے جواب میں کہا کہ بشریٰ انصاری جیسی اداکارہ سے میرا موازنہ باعث اعزاز ہے مگر یہ بشری آپاکے ساتھ زیادتی ہے ، وہ بہت بڑی اداکار ہ ہی نہیں بہت بڑی انسان بھی ہیں، میرا ن سے کوئی مقابلہ ہی نہیں۔