بڈاپسٹ(نیوز ڈیسک) ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے کہا کہ روس یوکرین تنازع کی بنیادی وجہ حالیہ برسوں میں نیٹو کی مسلسل مشرق کی جانب توسیع، یوکرین کی نیٹو اور یورپی یونین میں شمولیت کی تیاری ہے، جس کی وجہ سے روس اور نیٹو کے درمیان استحکامی قوت اور علاقائی سلامتی کا توازن ٹوٹ گیا ہے۔ تمام فریقوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ہوگا تب ہی اس تنازع کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
اوربان نے کہا کہ روس یوکرین تنازع بنیادی طور پر ایک پراکسی جنگ ہے، نیٹو اور مغربی ممالک کے موقف کے مطابق، روس کو شکست دینے کے لیے یوکرین کو مسلسل فنڈز اور ہتھیار فراہم کیے جاتے رہیں گے۔ یہ تنازع مزید پھیل سکتا ہے، اور ہنگری کو اس تصادم سے دور رہنا چاہیے نہ کہ آگ میں ایندھن ڈالنا چاہیے۔
اوربان نے کہا کہ صرف جب امریکہ اور روس سمیت تمام فریق مذاکرات کی میز پر بیٹھیں گے اور تنازع اور اسلحہ کے معاملات پر اتفاق کریں گے، تب ہی روس یوکرین تنازع ختم ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، پائیدار امن کے حصول کے لیے نہ صرف فوجی تنازع کا خاتمہ ضروری ہے بلکہ ایک جامع معاہدے کی بھی ضرورت ہے، جس میں توانائی کی تجارت کی تعمیر نو، روس پر پابندیوں کا ازسر نو جائزہ لینا، اور بڑی طاقتوں کے درمیان نئے توازن کا قیام شامل ہو۔