لاہور:
پنجاب میں ہزاروں افغان بچوں کی غیرقانونی موجودگی نے حکومتی اداروں کے لیے شناخت کا بڑا چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق صوبے بھر میں 17 ہزار سے زائد افغان بچے موجود ہیں، جن میں سے اکثریت کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
راولپنڈی اور گوجرانوالہ ان بچوں کی بڑی پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔ راولپنڈی میں 10 ہزار افغان بچوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جن میں سے 7 ہزار 438 بچے تاحال شناخت سے باہر ہیں۔
گوجرانوالہ میں 2 ہزار 270 بچوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، جبکہ لاہور میں بھی ایک ہزار سے زائد افغان بچے روپوش ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ بچے شناخت چھپا کر مختلف شہروں میں قیام پذیر ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔