کولمبیا کے پرامن شہر "بوگا” میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے راتوں رات دنیا بھر کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔ ایک زور دار چمک کے ساتھ آسمان میں روشنی ہوئی اور پھر ایک بھاری، چمکدار دھاتی گولہ زمین پر آن گرا — جیسے کوئی سائنس فکشن فلم حقیقت کا روپ دھار گئی ہو۔
یہ گولا نہ صرف وزن دار اور غیرمعمولی ساخت کا حامل ہے بلکہ اپنی بناوٹ میں بھی عام دھاتوں سے مختلف دکھائی دیتا ہے۔ مقامی سائنس دان "جوس لوئس ویلازکویز” کا کہنا ہے کہ اس کے تین مختلف سطحی حصے ہیں، لیکن حیران کن طور پر ان کے درمیان نہ کوئی جوڑ ہے، نہ ہی ویلڈنگ کے آثار — جیسے اسے کسی اعلیٰ سطح کی نامعلوم ٹیکنالوجی سے تخلیق کیا گیا ہو۔
ویلازکویز نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ شے زمین سے باہر کسی اور دنیا سے آئی ہو سکتی ہے۔ اس بیان نے عوامی سطح پر چہ میگوئیاں چھیڑ دی ہیں: کیا واقعی ہم کائنات میں تنہا نہیں؟
دوسری جانب، امریکی ماہرِ طبیعیات "جولیا موس بریج” اس خیال سے متفق نہیں۔ ان کے مطابق یہ دھاتی گولہ کسی جدید فن پارے یا تجرباتی آرٹ پراجیکٹ کا حصہ ہو سکتا ہے، نہ کہ کسی خلائی مخلوق کی باقیات۔
لیکن حقیقت کیا ہے؟ یہ ابھی ایک معمہ ہے — اور ایسا معمہ جس نے ایک بار پھر آسمان سے آنے والے رازوں کو سرخیوں میں لا کھڑا کیا ہے۔