لاہور(کامرس ڈیسک) صنعتکار رہنماچیئرمین ٹاون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہو میاں خرم الیاس نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافوں سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاءمہنگی اور ملک میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آئے گا
مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث صنعتیں بند اور ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدر آمد کرتے ہوئے پہلے بجلی کی قیمتوں میں 3.82روپے فی یونٹ اضافہ کیا جس میں نومبر کے بعد مزید1.43روپے مزید اضافہ ہوگا اس کے ایک ہفتہ بعد ہی بجلی میں 3.39روپے فی یونٹ سرچارج عائد کردیا جس سے صنعتی و تجارتی شعبہ متاثر اور شدید مالی دباو کاشکار ہوگا۔۔
ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے ٹاون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین سہیل اکبر،احسن منیر چاولہ وائس چیئرمین کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں خرم الیا س نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے نے برآمدی شعبہ میں سبسڈی ختم کردی جس کے بعدنیشنل الیکٹرک پاورریگولیٹر ی اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی 12.13روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی جس سے برآمدی شعبہ کی پیدواری لاگت میں اضافہ سے اشیاءمہنگی اور بیرون ملک مہنگی اشیاءکے باعث ان کی مانگ میں کمی سے ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر کمی کا شکار ہونگے۔
اور حکومت کی طرف سے برآمدی اہداف بھی پورے نہیں ہوسکیں گے جس سے ملک معاشی بحران کا شکار ہوگا مالی ذخائر میں کمی سے حکومت مزید قرضوں کیلئے بیرونی اداروں سے رجوع کرے گی۔