ویب ڈیسک – 17 اپریل 2025
بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کے متنازع وقف قانون پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کر دیا۔ یہ قانون مسلمانوں کی وقف املاک پر حکومتی کنٹرول بڑھانے کی کوشش تصور کیا جا رہا تھا۔
قانون میں ترمیم کے بعد حکومت نے وقف بورڈ میں غیر مسلم افراد کی تقرری کی اجازت دی تھی، حتیٰ کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی غیر مسلم مقرر کیا جا سکتا تھا۔ اس کے علاوہ، ضلعی کلیکٹر کو وقف جائیدادوں سے متعلق فیصلوں کا اختیار دے دیا گیا تھا۔
اس ترمیم کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس پر عدالت نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت تک کوئی نئی تقرری نہ کی جائے، اور ضلعی کلیکٹر وقف زمینوں کی حیثیت تبدیل نہ کریں۔
عدالت نے مرکزی حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی اگلی سماعت 5 مئی کو مقرر کر دی۔